زيد نے قسم کھائی كہ "ميں فلاں كام نہیں كروں گا" اور اس سے "كلما" كي قسم كي نيت كي تو اس كے بارے ميں كياحكم هے؟ كيا كنایہ الفاظ سے بھی "كلما" كي قسم منعقد هوجاتي هے؟ زيد ايك غير شادی شده شخص ہے۔
اگر زيد نے قسم کھائی كہ ميں فلاں كام نہیں كروں گا اور اس سے كلما كي قسم كي نيت كي اور وہ ذکر کردہ کام کرلے تو اس سے طلاق واقع نہیں ہوگی۔
کنایہ الفاظ کے ساتھ "کلما" کی قسم کن الفاظ سے کھائی ہے؟ اس سوال کا جواب قسم کے الفاظ جاننے پر موقوف ہے۔ نیز یہ بھی ملحوظ رہے کہعوام میں جو ’’کلما کی قسم‘‘ یا ’’کلما کی طلاق‘‘ رائج ہے، (یعنی پورے الفاظِ قسم یا الفاظِ طلاق کی ادائیگی کے بغیر صرف کلما کا عنوان ذکر کرنا)اس پر قسم یا طلاق کے شرعی احکام مرتب نہیں ہوتے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144201200768
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن