کیا اکیلا لفظ قرآن لکھنا جائز ہے؟
لفظ قرآن کسی وصف کے بغیر بھی لکھنا جائز ہے ، خود قرآنِ کریم اور متعدد احادیث میں اس طرح اکیلے لفظ کا ذکر ملتا ہے، مثلاً: سورۂ توبہ میں ارشاد ہے:
إِنَّ اللَّهَ اشْتَرَىٰ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ أَنفُسَهُمْ وَأَمْوَالَهُم بِأَنَّ لَهُمُ الْجَنَّةَ ۚ يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَيَقْتُلُونَ وَيُقْتَلُونَ ۖ وَعْدًا عَلَيْهِ حَقًّا فِي التَّوْرَاةِ وَالْإِنجِيلِ وَالْقُرْآنِ ۚ وَمَنْ أَوْفَىٰ بِعَهْدِهِ مِنَ اللَّهِ ۚ فَاسْتَبْشِرُوا بِبَيْعِكُمُ الَّذِي بَايَعْتُم بِهِ ۚ وَذَٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ [التوبة:111]
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144206200184
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن