"ان شاء اللہ" کو ملا کر بولیں یا الگ الگ لفظوں سے بولیں؟
تلفظ اور املاء کے قواعد مختلف ہوتے ہیں، لفظِ "ان شاء اللہ" تلفظ میں یعنی زبان سے ادا کرنے میں ملا کر ہی بولا جائے گا، درمیان میں وقف کر کے نہیں کہا جائے گا، البتہ تحریر میں جب یہ لفظ لکھا جائے گا تو اس کو "انشاء اللہ" (ملاکر) نہیں لکھنا چاہیے، بلکہ الگ الگ لکھنا چاہیے، جیسا سوال میں لکھا ہوا ہے۔ فقط واللہ اعلم
مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتویٰ دیکھیے:
’’ان شاء اللہ‘‘ لکھنے کا درست طریقہ
فتوی نمبر : 144209201356
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن