لاپرواہ یا کمزور طالبِ علم جو ٹائم پاس کرنے یا برائے نام عالم ہونے کے لیے مدرسے میں رہے، نہ تکرار نہ مطالعہ نہ سبق میں حاضری، کام چور بھی ہو۔ کیا اس کو برکت حاصل کرنے کے لیے مدرسہ میں رہنے دیا جائے یا جاہل عالم کے فتنے کا باعث بننے کے خطرہ سے خارج کیا جائے؟ کیا معاشرے میں یہ اصلا ح پیدا کریں گے یا بگاڑ؟
ایسے طلبہ کے حوالے سے مدرسہ کی انتظامیہ نے جو ضابطہ مقرر کیا ہو، اس کے مطابق عمل کیا جائے، اگر ایسے طلبہ کو ادارے میں رکھنا مقصود ہو تو انہیں اس وقت تک سند جاری نہ کی جائے جب تک ان میں صلاح و تقویٰ ظاہر نہ ہو۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144210201243
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن