بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیلا کھانے کا طریقہ


سوال

کیلا(mauz) کھانے کا سنت طریقہ کیا ہے؟ 

جواب

ہمیں  اس طرح کی  کوئی روایت نہیں ملی جس سے کیلا کھانے  کا  سنت طریقہ معلوم کیا ہوتا ہو۔ البتہ اتنی بات روایات سے ثابت  ہے  کہ صحابہ اکرام علیہم الرضوان جب سال کا پہلا تیار ہوتا دیکھتے تو  اس سے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کرتے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم  مندرجہ ذیل دعا فرماتے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں  پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کسی چھوٹے بچے کو بلاتے اور یہ پھل اس سے دے دیتے۔ 

حدیث شریف میں ہے:

 

حدثنا الأنصاري قال: حدثنا معن قال: حدثنا مالك، ح وحدثنا قتيبة، عن مالك، عن سهيل بن أبي صالح، عن أبيه، عن أبي هريرة، قال: كان الناس إذا رأوا أول الثمر جاءوا به إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فإذا أخذه رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «اللهم بارك لنا في ثمارنا، وبارك لنا في مدينتنا وبارك لنا في صاعنا ومدنا، اللهم إن إبراهيم عبدك وخليلك ونبيك وإني عبدك ونبيك، وإنه دعاك لمكة وأنا أدعوك للمدينة بمثل ما دعاك به لمكة ومثله معه» ، ثم يدعو أصغر وليد يراه فيعطيه ذلك الثمر. «هذا حديث حسن صحيح»

(سنن الترمذی، باب ما يقول إذا رأى الباكورة من الثمر، ج: 5، صفحہ: 506، رقم الحدیث: 3454، ط: شركة مكتبة ومطبعة مصطفى البابي الحلبي - مصر) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204200840

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں