بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا ظہر کی چار سنتوں میں سورت ملانا ضروری ہے؟


سوال

ظہر کی چار رکعت سنتوں میں  کیا سب رکعتوں میں سورۃ ملانی چاہیے ؟

جواب

ظہر  کی چار رکعات سنتِ مؤکدہ کی چاروں رکعات میں سورہ فاتحہ کے بعد کوئی دوسری سورت پڑھنا یا تین چھوٹی یا ایک بڑی آیت پڑھنا واجب ہے، اسی طرح جمعہ کی نماز سے پہلے کی چار رکعات سنت مؤکدہ اور جمعہ کی نماز کے بعد کی چار رکعات سنت مؤکدہ میں بھی قرأت کا یہی حکم ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(وضم) أقصر (سورة) كالكوثر أو ما قام مقامها، هو ثلاث آيات قصار، نحو {ثم نظر} [المدثر: 21] {ثم عبس وبسر} [المدثر: 22] {ثم أدبر واستكبر} [المدثر: 23] وكذا لو كانت الآية أو الآيتان تعدل ثلاثا قصارا ذكره الحلبي (في الأوليين من الفرض) وهل يكره في الأخريين؟ المختار لا(و) في (جميع) ركعات (النفل) لأن كل شفع منه صلاة(و) كل (الوتر) احتياطًا".

(كتاب الصلوة،1 / 458،ط:سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144408100896

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں