کیا ذکری مسلمان ہیں اور جو ذکری اللہ کو مانتے نمازپڑھتے ہیں وہ بھی کافر ہوں گے کیا؟
ذکری فرقہ اپنے باطل عقائد کی بنا پر دینِ اسلام سے خارج ہے، اورذکری فرقہ کےپیروکار مسلمان نہیں ، ان کے چند کفریہ عقائد یہ ہیں : یہ لوگ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ختمِ نبوت کے منکر ہیں اور ملا محمد اٹکی کو خاتم النبیین مانتے ہیں، یہ لوگ ملامحمد اٹکی کو نورِ خدا مانتے ہیں اور کہتے ہیں کہ تمام انبیاء کرام اور ملائکہ اس کے خدام ہیں، یہ لوگ نماز کے منکر ہیں اور نماز کی بجائے پانچ وقت ذکر کرتے ہیں۔اگر کوئی ذکری اللہ کومانتاہو اور نماز بھی پڑھتا ہو لیکن دیگر عقائد ذکری فرقہ کے مطابق ہوں تو وہ بھی کافر ہی ہوگا۔جب تک ذکری اپنے تمام تر باطل اور کفریہ عقائد سے توبہ نہیں کرتا،اورذکری فرقہ سے برات اوربیزاری کا اظہار نہیں کرتااس وقت تک وہ مسلمان نہیں ہوگا۔
مذکورہ باطل عقائد کے تفصیلی دلائل اورمزیدوضاحت کے لئے کتاب: ” کیا ذکری مسلمان ہیں “ ط: مکتبہ بینات،علامہ بنوری ٹاؤن کراچی اور أحسن الفتاوٰی: 1/ 187۔197، ط: سعید کا مطالعہ کیجیے۔
علامہ ابن عابدین شامی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
"ما كان من ضروريات الدين و هو ما يعرف الخواص و العوام أنه من الدين كوجوب اعتقاد التوحيد و الرسالة و الصلوات الخمس و أخواتها يكفر منكره".
( رد المحتار،کتاب الصلاۃ، باب: الوتر والنوافل، ج:2 ص:5 ط:سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144409101525
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن