بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 ربیع الثانی 1446ھ 11 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

كيا مذی کے بعد صرف وضو کر لینا کافی ہے؟


سوال

اگر مذی کے بعد صرف فرج  خشک کی جائے، یعنی پیشاب نہ کی جائے، فوراً استنجاء اور وضو کرلے تو کیا حکم ہے؟ نماز ہوسکتی ہے کوئی حرج تو نہیں ؟

جواب

اگر دوبارہ مذی نکلنے کا اندیشہ نہیں تو استنجاء کر کے وضو کر لینا کافی ہے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"منها ما يخرج من السبيلين من البول والغائط والريح الخارجة من الدبر والودي والمذي والمني والدودة والحصاة، الغائط يوجب الوضوء قل أو كثر وكذلك البول والريح الخارجة من الدبر. كذا في المحيط".

(كتاب الطهارة، باب الوضو ،ج:1،ص: 9،ط:دار الفكر)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144503103007

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں