اگر مذی کے بعد صرف فرج خشک کی جائے، یعنی پیشاب نہ کی جائے، فوراً استنجاء اور وضو کرلے تو کیا حکم ہے؟ نماز ہوسکتی ہے کوئی حرج تو نہیں ؟
اگر دوبارہ مذی نکلنے کا اندیشہ نہیں تو استنجاء کر کے وضو کر لینا کافی ہے۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"منها ما يخرج من السبيلين من البول والغائط والريح الخارجة من الدبر والودي والمذي والمني والدودة والحصاة، الغائط يوجب الوضوء قل أو كثر وكذلك البول والريح الخارجة من الدبر. كذا في المحيط".
(كتاب الطهارة، باب الوضو ،ج:1،ص: 9،ط:دار الفكر)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144503103007
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن