بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا واشنگ مشین میں کپڑے پاک ہوجاتے ہیں؟


سوال

کیا auto machine میں کپڑے پاک ہو جاتے ہیں؟

جواب

ناپاک کپڑوں کی پاکی کا طریقہ یہ ہے کہ انہیں تین مرتبہ اس طور پر دھویا جائے کہ ہر مرتبہ نئے پانی سے دھو کر اچھی طرح سے بقدر طاقت نچوڑ لیا جائے، پس صورتِ مسئولہ میں اگر آٹومیٹک واشنگ مشین میں تین مرتبہ اس طور پر کپڑے دھلتے ہوں کہ ہر مرتبہ نیا پانی استعمال ہو اور ہر مرتبہ دھلنے کے بعد انہیں ڈرائر کرلیا جائے تو اس صورت میں کپڑے پاک ہوجائیں گے، بصورتِ دیگر پاک نہ ہوں گے۔ البتہ مناسب طریقہ یہ ہوگا کہ ناپاک کپڑے مشین میں  ڈالنے سے پہلے ان کپڑوں میں ناپاک جگہ کو تین مرتبہ دھوکر پاک کرلیا جائے، اس کے بعد انہیں مشین میں ڈال کر دھولیا جائے۔

یہ بھی ملحوظ رہے کہ اصل نجاست کا ازالہ ہے، اگر بہتے پانی میں کپڑے کو اچھی طرح دھودیا جائے، یہاں تک کہ ناپاکی کے زائل ہونے کا یقین ہوجائے تو وہ کپڑا پاک ہوجائے گا، اگرچہ تین مرتبہ نہ دھویا گیا ہو، تاہم مشین کے اندر چوں کہ پانی مسلسل بہتا نہیں ہے، اس لیے ایسے مواقع پر ناپاک کپڑے کو تین مرتبہ دھوکر ہر مرتبہ اسے نچوڑنا ضروری ہوگا۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

وَإِنْ كَانَتْ غَيْرَ مَرْئِيَّةٍ يَغْسِلُهَا ثَلَاثَ مَرَّاتٍ. كَذَا فِي الْمُحِيطِ وَيُشْتَرَطُ الْعَصْرُ فِي كُلِّ مَرَّةٍ فِيمَا يَنْعَصِرُ وَيُبَالِغُ فِي الْمَرَّةِ الثَّالِثَةِ حَتَّى لَوْ عَصَرَ بَعْدَهُ لَا يَسِيلُ مِنْهُ الْمَاءُ وَيُعْتَبَرُ فِي كُلِّ شَخْصٍ قُوَّتُهُ وَفِي غَيْرِ رِوَايَةِ الْأُصُولِ يَكْتَفِي بِالْعَصْرِ مَرَّةً وَهُوَ أَرْفَقُ. كَذَا فِي الْكَافِي وَفِي النَّوَازِلِ وَعَلَيْهِ الْفَتْوَى. كَذَا فِي التَّتَارْخَانِيَّة وَالْأَوَّلُ أَحْوَطُ. هَكَذَا فِي الْمُحِيطِ. وَلَوْ عَصَرَهُ فِي كُلِّ مَرَّةٍ وَقُوَّتُهُ أَكْثَرُ وَلَمْ يُبَالِغْ فِيهِ صِيَانَةً لِلثَّوْبِ لَا يَجُوزُ. هَكَذَا فِي فَتَاوَى قَاضِي خَانْ. إنْ غَسَلَ ثَلَاثًا فَعَصَرَ فِي كُلِّ مَرَّةٍ ثُمَّ تَقَاطَرَتْ مِنْهُ قَطْرَةٌ فَأَصَابَتْ شَيْئًا إنْ عَصَرَهُ فِي الْمَرَّةِ الثَّالِثَةِ وَبَالَغَ فِيهِ بِحَيْثُ لَوْ عَصَرَهُ لَا يَسِيلُ مِنْهُ الْمَاءُ فَالثَّوْبُ وَالْيَدُ وَمَا تَقَاطَرَ طَاهِرٌ وَإِلَّا فَالْكُلُّ نَجِسٌ. هَكَذَا فِي الْمُحِيطِ...ثَوْبٌ نَجِسٌ غُسِلَ فِي ثَلَاثِ جِفَانٍ أَوْ فِي وَاحِدَةٍ ثَلَاثًا وَعُصِرَ فِي كُلِّ مَرَّةٍ طَهُرَ لِجَرَيَانِ الْعَادَةِ بِالْغَسْلِ. هَكَذَا فَلَوْ لَمْ يَطْهُرْ لَضَاقَ عَلَى النَّاسِ.

(كتاب الطهارة، الْبَابُ السَّابِعُ فِي النَّجَاسَةِ وَأَحْكَامِهَا، الْفَصْلُ الْأَوَّلُ فِي تَطْهِيرِ الْأَنْجَاسِ، ١ / ٤٢، ط: دار الفكر

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144112201605

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں