بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا تراویح میں مکمل قرآن سننا لازمی ہے؟


سوال

نماز تراویح میں جماعت کے ساتھ قرآن سننا  کیا لازم ہے یا نہیں؟

اور جو نماز تراویح جماعت کے ساتھ  نہیں  پڑھتا ہے ، اس کے لیے کیا حکم ہے؟

جواب

مردوں کے لیے تراویح کی نماز مسجد میں باجماعت قائم کرنا سنت مؤکدہ علی الکفایہ ہے، یعنی اگر کوئی بھی مسجد میں تراویح ادا نہ کرے تو سب کے سب گناہ گار ہوں گے، البتہ اگر مسجد میں تراویح با جماعت ادا کی جاتی ہو، اور کچھ لوگ اپنے گھروں میں انفرادی طور پر  تراویح ادا کریں تو اس میں شرعًا ممانعت نہیں، لہذا صورتِ  مسئولہ میں مسجد میں مکمل قرآن مجید تراویح میں سننا اگرچہ لازم نہیں، تاہم  تراویح  میں مکمل قرآن مجید سننا  یا سنانا مستقل سنت ہے،   پس اگر کسی نے مکمل قرآن مجید  نہ سنا تو   اس کے حق میں تراویح  میں مکمل قرآن مجید سننے  یا سنانے کی سنت ادا نہ ہوگی، اور اس سنت کے ثواب سے محرومی کا باعث ہوگا۔

مسجد میں تراویح پڑھی جانے کی صورت میں گھر میں تراویح ادا کرنے کی اجازت ہوگی، تاہم  انفرادی پڑھے گا تو جماعت کے ثواب سے محروم رہے گا، نیز اگر (رمضان میں) نمازِ وتر کسی عذر کے بغیر تنہا پڑھے گا تو  مکروہ ہوگا۔ اور اگر مسجد میں اہتمام نہ ہو تو ایسی صورت میں گھر میں تراویح  ادا کرنے  والا ثواب سے محروم ہوگا، اسے چاہیے کہ کسی کو ساتھ ملاکر مسجد میں جماعت سے ادا کرے؛ تاکہ تمام اہلِ محلہ سنت کے تارک نہ ہوں۔

مزید تفصیل کے  لیے دیکھیے:

کسی عذر کے سبب گھر میں اکیلے تراویح ادا کرنا

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209200974

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں