بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

5 محرم 1447ھ 01 جولائی 2025 ء

دارالافتاء

 

کیا طوافِ وداع کے بعد مسجد حرام جا سکتے ہیں؟


سوال

طواف الوداع کے بعد اپنے ہوٹل واپس آنے کے بعد کیا کعبہ میں جاکر نماز پڑھ سکتے ہیں؟

جواب

طواف وداع کرنے بعد دوبارہ مسجد حرام  جانا جائز ہے،اس وجہ سے دوبارہ طواف وداع کرنا واجب نہیں،تاہم مکہ مکرمہ سے نکلتے وقت دوبارہ طواف کرلینا افضل ہے تاکہ  آخری ملاقات بیت اللہ کے ساتھ ہوجائے اور مکہ  سے واپسی اور طواف کے درمیان کوئی حائل نہ ہو۔

لہذا صورتِ مسئولہ میں اگر کوئی طواف وداع کرنے کے بعد کچھ دیر مکہ میں ہی ٹھہرارہا کہ نماز کاوقت بھی ہوگیا تو اس کے لیے مسجد الحرام میں آکر نماز پڑھ لیناجائز ہے،اس وجہ سے طوافِ وداع باطل نہیں ہوگا،تاہم اگر روانگی کے نظام میں خلل نہ پڑتا ہو تو مکہ سے روانہ  ہونے پہلے دوبارہ طواف کرلینا بہتر ہے۔

غنیۃ الناسک میں ہے:

"وأما وقت الاستحباب فأن یوقعه عند إرادة السفر.وما في الجوهرة "ويدخل وقته إذا حل له النفر الأول" وکذا فی المشکلات ووقته بعد الفراغ من مناسک الحج فمحمول علی وقت استحبابه(شرح).

ولو أقام بعدہ ولو أیاماً او أکثر فلا بأس والأفضل أن یعیدہ وعن ابی حنیفة رحمه اللہ إذا طاف للصدر ثم أقام إلی العشاء فأحب إلی أن یطوف طوافاً آخر لئلا یکون بین طوافه وسفرہ حائل.والحاصل أن المستحب فيه أن يقع عند إرادة السفر بعد الفراغ من أفعال الحج بل من جميع أشغاله ويعقبه الخروج من غير مكث."

(باب طواف الصدر، ص:305، ط:دار رائد)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144701100050

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں