بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا شوہر بیوی کا مہر اپنی مرضی سے کم کرسکتا ہے؟


سوال

میرا نکاح 4 تولہ سونا پہ ہوا ہے، اب میں چاہتا ہوں کہ  حقِ مہر 4 تولہ سونا کے بجائے 50000 ہزار رقم میں ادا کروں؛ اس کے لیے کیا حکم ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں نکاح کے موقع پر مقرر کردہ مہر  چار تولہ سونے میں اپنی مرضی سے کمی کرنے اور چار تولہ کے عوض 50000 روپے بطورِ مہر دینے کا شرعًا اختیار شوہر کو نہیں۔ نیز اس سلسلے میں بیوی پر دباؤ ڈالنا بھی جائز نہیں ہے، البتہ اگر بیوی از خود اپنی رضامندی سے مہر میں کمی کرے، یا وہ خود سونے کے متبادل رقم دینے کا کہے تو یہ اس کا حق ہے،

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"وَالْمَهْرُ يَتَأَكَّدُ بِأَحَدِ مَعَانٍ ثَلَاثَةٍ: الدُّخُولُ، وَالْخَلْوَةُ الصَّحِيحَةُ، وَمَوْتُ أَحَدِ الزَّوْجَيْنِ سَوَاءٌ كَانَ مُسَمًّى أَوْ مَهْرَ الْمِثْلِ حَتَّى لَايَسْقُطَ مِنْهُ شَيْءٌ بَعْدَ ذَلِكَ إلَّا بِالْإِبْرَاءِ مِنْ صَاحِبِ الْحَقِّ، كَذَا فِي الْبَدَائِعِ."

(الْفَصْلُ الثَّانِي فِيمَا يَتَأَكَّدُ بِهِ الْمَهْرُ وَالْمُتْعَةُ، ١ / ٣٠٣ - ٣٠٤، ط: دار الفكر)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144110200160

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں