بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا شوہر بیوی کا دودھ پی سکتا ہے؟


سوال

کیا شوہر  بیوی کا دودھ پی سکتا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ شوہر کے لیے بیوی کا دودھ پینا شرعاً جائز نہیں، اگر اتفاق سے پستان چوستے ہوئے دودھ آ جائے تو تھوک دے، اور جان بوجھ کر بیوی کا دودھ پینے والا گناہ گار قرار پاتا ہے، اس پر توبہ واستغفار لازم ہے، تاہم اس سے حرمتِ  رضاعت ثابت نہیں ہوتی اور نکاح پر فرق نہیں پڑتا۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"(ولم يبح الإرضاع بعد مدته) لأنه جزء آدمي والانتفاع به لغير ضرورة حرام على الصحيح". 

(كتاب النكاح، باب الرضاع، ج:3، ص:211، ط: سعيد)

وفيه أيضًا:

"مص رجل ثدي زوجته لم تحرم". 

(كتاب النكاح، باب الرضاع، ج:3، ص:225، ط: سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144504100001

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں