کیا ساس داماد سے پردہ کرےگی؟ اگر کرتی ہے تو کیا اس کو بدعت کہاجاسکتاہے؟ایک شخص کہتا ہے کہ اگر ایک ساس اپنی داماد سے پردہ کرتی ہے تو یہ بدعت ہے۔
داماد سے ساس کا پردہ نہیں ہے، عام حالت میں پردہ کرنا یا اسے ضروری سمجھنا دین میں اضافہ ہے۔ البتہ اگر ساس اور داماد دونوں ہی جوان ہوں تو احتیاط (یعنی تنہائی میں اختلاط یا بے محابا تعلق سے اجتناب) لازم ہے، ہاں اگر جانبین میں سے کسی سے فتنے کا اندیشہ ہو، اور پردے کے بغیر اس سے حفاظت ممکن نہ ہو تو ساس پردہ کرے گی، ایسی صورت میں ساس کے داماد سے پردے کو بدعت نہیں کہا جاسکتا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107201198
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن