بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا ساس کا داماد سے پردہ بدعت ہے؟


سوال

کیا ساس داماد سے پردہ کرےگی؟ اگر کرتی ہے تو کیا اس کو بدعت کہاجاسکتاہے؟ایک شخص کہتا ہے کہ اگر ایک ساس اپنی داماد سے پردہ کرتی ہے تو یہ بدعت ہے۔ 

جواب

داماد سے ساس کا پردہ نہیں ہے، عام حالت میں پردہ کرنا یا اسے ضروری سمجھنا دین میں اضافہ ہے۔ البتہ اگر ساس اور داماد دونوں ہی جوان ہوں تو احتیاط (یعنی تنہائی میں اختلاط  یا بے محابا تعلق سے اجتناب) لازم ہے، ہاں اگر جانبین میں سے کسی سے فتنے کا اندیشہ ہو، اور پردے کے بغیر اس سے حفاظت ممکن نہ ہو تو ساس پردہ کرے گی، ایسی صورت میں ساس کے داماد سے پردے  کو بدعت نہیں کہا جاسکتا۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107201198

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں