بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

5 محرم 1447ھ 01 جولائی 2025 ء

دارالافتاء

 

کیا قرآن کا ترجمہ و تفسیر پڑھنا ہر مسلمان پر فرض ہے؟


سوال

کیا قرآن کا ترجمہ اور تفسیر پڑھنا ہر مسلمان پر فرض ہے؟ ہمارے معاشرے میں کتنے مسلمان ہیں جو نماز اور روزے کے تو پابند ہیں،  یہاں تک کہ قران کی تلاوت بھی کرتے ہیں، لیکن انہوں نے اپنی پوری زندگی میں کبھی یہ نہیں جانا کہ قرآن کے اندر کیا  لکھا گیا ہے،  کبھی اس کو پڑھنے کی کوشش نہیں کی۔ کیا ان سب کو اس کا گناہ ہوگا ؟

جواب

 اتنا قرآن مجید سمجھنا  اور سیکھنا ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے جس سے وہ حلال اور حرام کو سمجھ سکے ، اس کے لیے کسی ماہر مستند عالم دین کی خدمت میں حاضر ہوکر قرآن کریم کے معانی سیکھے جائیں یا کسی مستند ترجمے کا مطالعہ کسی  مستند عالم دین کی رہبری میں کیا جائے، صورتِ مسئولہ میں قرآن مجید کا ترجمہ اور تفسیر پڑھنا ہر مسلمان پر فرضِ عین نہیں، بلکہ فرضِ کفایہ ہے، البتہ قرآن کو سمجھنے کی کوشش کرنا اور اس پر عمل کرنا ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے۔ اگر کوئی شخص قرآن کریم کی تلاوت کرتا ہے، لیکن اس کے معنی اور احکام جاننے کی کوشش نہیں کرتا، تو وہ ایک بڑی نعمت سے محروم ہے۔

نیز  اگر کوئی شخص بنیادی دینی احکام (جیسے نماز، روزہ، زکوٰۃ، اور حلال و حرام) جانے بغیر زندگی گزارے، تو وہ گناہ گار ہوگا، کیوں کہ دین کا ضروری علم حاصل کرنا فرض ہے۔ تاہم، اگر وہ قرآن کا ترجمہ یا مکمل تفسیر نہ بھی پڑھے، لیکن دین کے بنیادی احکام سے واقف ہو اور ان پر عمل کرے، تو وہ اس پہلو سے گناہ گار نہیں ہوگا، البتہ قرآن کریم کو سمجھ کر پڑھنے کی ترغیب دی گئی ہے، اور اسے نظرانداز کرنا لاپرواہی اور دین سے بے رغبتی کی علامت ہے، جو باعثِ مواخذہ بن سکتا ہے۔

حجة الله البالغةمیں ہے:

"و معظم شعار الله أربعة: القرآن، والكعبة، والنبي، والصلاة. أما القرآن فكان الناس شاع فيما بينهم رسائل الملوك إلى رعاياهم، وكان تعظيمهم للملوك مساوقا لتعظيمهم للرسائل، وشاع صحف الأنبياء ومصنفات غيرهم، وكان تمذهبهم لمذاهبهم مساوقا لتعظيم تلك الكتب وتلاوتها، وكان الانقياد للعلوم وتلقيها على مر الدهور بدون كتاب يتلى، ويروى، كالمحال بادي الرأي، فاستوجب الناس عند ذلك أن تظهر رحمة الله في صورة كتاب نازل من رب العالمين، ووجب تعظيمه، فمنه أن يستمعوا له، وينصتوا إذا قرئ، ومنه أن يبادروا لأوامره كسجدة التلاوة وكالتسبيح عند الأمر بذلك، ومنه ألا يمسوا المصحف إلا على وضوء."

(باب تعظيم شعائر الله تعالى، ج:1، ص:133، ط: دارالحيل)

مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح  میں ہے:

"و الحاصل أنه إذا كان خير الكلام كلام الله فكذلك خير الناس بعد النبيين من يتعلم القرآن ويعلمه، لكن لا بد من تقييد التعلم والتعليم بالإخلاص، قال الإمام النووي - رحمه الله - في الفتاوى: تعلم قدر الواجب من القرآن والفقه سواء في الفضل، وأما الزيادة على الواجب فالفقه أفضل اهـ وفيما قاله نظر ظاهر مع قطع النظر عن إساءة الإطلاق لأن تعلم قدر الواجب من القرآن علم يقيني ومن الفقه ظني، فكيف يكونان في الفضل سواء والفقه إنما يكون أفضل لكونه معنى القرآن فلا يقابل به، نعم لا شك أن معرفة معنى القرآن أفضل من معرفة لفظه وأن المراد بالقدر الواجب من القرآن تعلم سورة الفاتحة مثلا فإنه ركن على مذهبه وبالفقه معرفة كون الركوع ركنا مثلا فلا يستويان أيضا من وجوه. والله أعلم ."

(كتاب فضائل القرآن، ج:4، ص:1453، ط: دارالفكر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144607102666

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں