بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا مسلمان جنات مسلمانوں کو تنگ کرتے ہیں؟


سوال

مسلمان جنات مسلمان انسان کو پریشان کرتا ہے یا صرف خبیث جنات تنگ کرتے ہیں؟

جواب

از رُوئے حدیث جنات میں سے بعض جنات مؤذی (تنگ کرنے والے/ تکلیف دینے والے) ہیں، اور اس سے پناہ مانگنے کے لئے موقع کی مناسبت سے دعا بھی بتلائی گئی ہے، تاہم یہ معلوم کرنا کہ مسلمان جنات بھی تنگ کرتے ہیں یا نہیں، اس کو معلوم کرنے کے ہم مکلف نہیں، اور نہ ہی اس بات کا ایمانیات یا احکام کے ساتھ کوئی تعلق ہے،  اس طرح کےبے  فائدہ سوالات کرنا ہی مکروہ ہے۔علاوہ ازیں آپ کی تسلی کے  لیے عرض ہے کہ جنات میں بھی ہم انسانوں کی طرح عمل والے نیک و بد ہوتے ہیں ، لہٰذا  اس کا امکان ہے کہ کوئی بھی جن انسان کو تنگ کرسکتا ہے۔

مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح میں ہے:

"وعن أنس - رضي الله عنه - قال: «كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا دخل الخلاء يقول: اللهم إني أعوذ بك من الخبث والخبائث» ) متفق عليه.

(اللهم إني) : بسكون الياء وفتحها ( «أعوذ بك من الخبث» ) : بضم الباء وتسكن جمع الخبيث، وهو المؤذي من الجن والشياطين (والخبائث) : جمع الخبيثة يعني: ذكران الشياطين وإناثهم، وخص الخلاء لأن الشياطين تحضر الأخلية لأنه يهجر فيها ذكر اللہ".

(کتاب الطہارۃ، باب آداب الخلاء، ج:1، ص:375، ط:دارالفکر)

فتاوی شامی میں ہے:

"[تتمة] ... ينبغي أن لايسأل الإنسان عما لا حاجة إليه كأن يقول: كيف هبط جبريل و على أي صورة رآه النبي صلى الله عليه وسلم و حين رآه على صورة البشر هل بقي ملكًا أم لا؟ و أين الجنة و النار و متى الساعة و نزول عيسى؟ و إسماعيل أفضل أم إسحاق و أيهما الذبيح؟ و فاطمة أفضل من عائشة أم لا؟ و أبوا النبي كانا على أي دين؟ و ما دين أبي طالب؟ و من المهدي إلى غير ذلك مما لاتجب معرفته و لم يرد التكليف به."

(مسائل شتى، ج:6، ص:754، ط:ايج ايم سعيد)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144506101712

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں