بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا موبائل میں قرآن کریم پڑھنا جائز ہے؟


سوال

کیا موبائل  فون سے قرآن پڑھنا جائز ہے؟

جواب

قرآن مجید کا اصل ادب تو یہی ہے کہ اُس کو باقاعدہ آداب کی رعایت کے ساتھ مصحف میں دیکھ کر  پڑھا جائے،کیوں کہ مصحف کو اٹھانا ،چھونا،اوردیکھنا  یہ سارے کام ثواب کے باعث ہیں جو موبائل میں قرآن پڑھنے سےحاصل نہیں ہوتے ہیں لیکن  موبائل میں دیکھ کر بھی قرآن مجید پڑھنا درست ہے،  پرافضل کو چھوڑ کر کم ثواب والے کو اختیار کرناخلاف اولی  ضرور ہے؛ اس لیے جہاں تک ہوسکے مصحف ہی سے پڑھا جائے، اگر کبھی ضرورت ہو تو موبائل سے پڑھ لیں،  ورنہ عام حالات خصوصاً مسجد میں  جہاں آسانی سے قرآن مجید میسر بھی ہیں،  وہاں موبائل کے بجائے مصحف سے قرآنِ مجید پڑھنے کا اہتمام کرنا چاہیے، تاہم ثواب میں کوئی فرق نہیں آئے گا،البتہ یہ ملحوظ رہے کہ موبائل اسکرین  پر جب قرآن ظاہر ہو تو بے وضو ہونے کی حالت میں  اسکرین پر ہاتھ لگانا جائز نہ ہوگا ،اس کے علاوہ  حصہ  کو چھونے کی اجازت ہوگی، اور اگر یہ پروگرام بند کردیا گیا توپھر پورے موبائل کو چھونے میں کوئی حرج نہیں۔  تاہم ادب یہ ہے کہ موبائل میں جب قرآن کریم کھولا جائے تو پورے موبائل میں کہیں بھی بے وضو چھونے سے بچنا چاہیے۔

عالمگیری میں ہے :

"رجل أراد أن یقرأ القرآن فینبغي أن یکون علی أحسن أحواله یلبس صالح ثیابه ویتعمم ویستقبل القبلة؛ لأن تعظیم القرآن والفقه واجب، کذا في فتاویٰ قاضي خان."

(کتاب الکراهية، الباب الرابع، 316/5)

فتاوی شامی میں ہے:

"(قوله: و مسه) أي القرآن ولو في لوح أو درهم أو حائط، لكن لايمنع إلا من مس المكتوب، بخلاف المصحف فلايجوز مس الجلد و موضع البياض منه. و قال بعضهم: يجوز، و هذا أقرب إلى القياس، و المنع أقرب إلى التعظيم كما في البحر: أي والصحيح المنع كما نذكره."

(كتاب الطهارة،قبيل باب الأنجاس،ج:1،ص:293،ط: سعيد)

وفيه ايضاّ:

"لكن لا يحرم في غير المصحف إلا بالمكتوب: أي ‌موضع ‌الكتابة."

(كتاب الطهارة،سنن الغسل،ج:1،ص: 173،ط: سعيد)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144409100178

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں