بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا لے پالک کے حقیقی والدین اپنے بیٹے کو واپس لے سکتے ہیں؟


سوال

 ایک شخص نے اپنے بھائی کے بیٹے کو گود لیا اور اس کی پرورش کی، یہاں تک کہ وہ بالغ ہوگیا، لیکن آپس کی کچھ رنجشوں کی وجہ سے اس کی حقیقی والدہ اپنے بیٹے کو واپس مانگ رہی ہے، کیا اس کا اپنے بیٹے کو واپس مانگنا جائز ہے؟

جواب

 واضح رہے کہ کسی بچے کو گود لینے سے وہ گود لینے والے کا حقیقی بیٹا نہیں بن جا تا ہے، بلکہ وہ بدستور اپنے حقیقی والدین ہی کا بیٹا رہتا ہے، حقیقی والدین جب بھی چاہیں اپنے بچے کو گود لینے والے سے واپس لینے کا حق رکھتے ہیں، لہٰذا صورتِ مسئولہ میں مذکورہ لڑکے کی والدہ کو اپنا بیٹا واپس مانگنے کا حق حاصل ہے۔

قرآن کریم میں ہے : 

"{وَمَا جَعَلَ أَدْعِيَاءَكُمْ أَبْنَاءَكُمْ ذَلِكُمْ قَوْلُكُمْ بِأَفْوَاهِكُمْ وَاللَّهُ يَقُولُ الْحَقَّ وَهُوَ يَھْدِي السَّبِيلَ  ادْعُوهُمْ لِآبَا ئِھِمْ هُوَ أَقْسَطُ عِنْدَ اللَّهِ فَإِنْ لَمْ تَعْلَمُوا اٰبَاءَهُمْ فَإِخْوَانُكُمْ فِي الدِّينِ وَمَوَالِيكُمْ وَلَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ فِيمَا أَخْطَأْتُمْ بِهِ وَلَكِنْ مَا تَعَمَّدَتْ قُلُوبُكُمْ وَكَانَ اللَّهُ غَفُورًا رَحِيمًا} ."[الأحزاب: 4، 5]

ترجمہ: اور تمہارے منہ بولے بیٹوں کو تمہارا (سچ مچ کا) بیٹا نہیں بنادیا، یہ صرف تمہارے منہ سے کہنے کی بات ہے اور اللہ حق بات فرماتا ہے اور وہی سیدھا راستہ بتلاتا ہے ، تم ان کو ان کے باپوں کی طرف منسوب کیا کرو، یہ اللہ کے نزدیک راستی کی بات ہے اور اگر تم ان کے باپوں کو نہ جانتے ہو تو وہ تمہارے دین کے بھائی ہیں اور تمہارے دوست ہیں اور تم کو اس میں جو بھول چوک ہوجاوے تو اس سے تم پر کچھ گناہ نہ ہوگا، لیکن ہاں دل سے ارادہ کر کے کرو (تو اس پر مؤاخذہ ہوگا)، اور اللہ تعالیٰ غفور رحیم ہے۔  (از بیان القرآن)

تفسیرِ مظہری  میں ہے:

"فلا يثبت بالتبني شىء من أحكام البنوة من الإرث وحرمة النكاح وغير ذلك."

(الأحزاب: 4،5، 284/7، ط: رشيدية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144407102052

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں