بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا لڑکی کا نام انفال رکھ سکتے ہیں؟


سوال

کیا لڑکی کا نام انفال رکھ سکتے ہیں؟

جواب

انفال ، عربی زبان کا لفظ ہے، یہ نفل کی جمع ہے، اس کے معنی : اموالِ غنیمت، ہدایا، تحائف،عطایا وغیرہ، لہذا  لڑکی کانام  انفال رکھنا جائز ہے۔

التحبیر لایضاح معانی التفسیر میں ہے:

"الأنفال لغة: العطايا من القسمة غير السهم المستحق بالقسمة، واحدها نفل بفتحتين على الأشهر".

(سورة الأنفال، ج:2، ص:148، ط: مكتبة الرشد، الرياض)

لسان العرب میں ہے:

"نفل: النفل، بالتحريك: الغنيمة والهبة؛ قال لبيد: "إن تقوى ربنا خير نفل، ... وبإذن الله ريثي والعجل" والجمع أنفال ونفال."

 (11 / 670، فصل النون، ط: دار صادر، بيروت)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144411102228

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں