بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا کفار کے کندھوں پر بھی دو فرشتے بیٹھے ہوتے ہیں؟


سوال

کیا مسلمان کی طرح کافر کے کندھوں پر بھی دو فرشتے بیٹھے ہوتے ہیں؟ کیا وہ اس کافر کی بھی اچھائی برائی لکھتے ہیں؟

جواب

مفسرین کے ہاں راجح قول کے مطابق  کافر کے کندھے پر بھی دو فرشتے بیٹھے ہوتے ہیں، بائیں جانب والا اس کی برائیاں لکھتا ہے اور دائیں طرف والا ان برائیوں کا گواہ بنتا ہے۔ 

تفسیرِ قرطبی میں ہے:

"الثانية : واختلف الناس في الكفار هل عليهم حفظة أم لا ؟ فقال بعضهم : لا ; لأن أمرهم ظاهر ، وعملهم واحد ; قال الله تعالى : يعرف المجرمون بسيماهم . وقيل : بل عليهم حفظة ; لقوله تعالى : كلا بل تكذبون بالدين وإن عليكم لحافظين كراما كاتبين يعلمون ما تفعلون . وقال : وأما من أوتي كتابه بشماله وقال : وأما من أوتي كتابه وراء ظهره ، فأخبر أن الكفار يكون لهم كتاب ، ويكون عليهم حفظة . فإن قيل : الذي على يمينه أي شيء يكتب ولا حسنة له ؟ قيل له : الذي يكتب عن شماله يكون بإذن صاحبه ، ويكون شاهدا على ذلك وإن لم يكتب. والله أعلم." (١٩/ ٢٤٨)

فقط والله أعلم 


فتوی نمبر : 144107200372

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں