عورتیں اعتکاف دس اور تین دن کے علاوہ پانچ یا سات دن کا کرسکتی ہیں؟
خواتین نماز کے لیے مقرر کردہ جگہ پر مسنون اعتکاف کے علاوہ نفلی اعتکاف بھی کرسکتی ہیں، جتنا وقت وہ اپنے معتکف ( اعتکاف کے لیے مقرر کردہ جگہ) میں رہیں گی، ان کو اعتکاف کا ثواب ملتا رہے گا۔
مفتی محمود الحسن گنگوہی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’’فقہاء بھی عورتوں کے لیے گھر کی مسجد میں اعتکاف کو مستحب ( سنت) لکھتے ہیں۔ اس کی مقدار بھی بتاتے ہیں کہ ایک ساعت (گھڑی ) ہے۔ یعنی جب بھی نماز پڑھنے کے لیے ( گھر کی مسجد یا مصلے پر) آئے،تو اعتکاف کی نیت کرے‘‘۔ ( ملفوظات، ٣ / ٤٦)
فتاوی محمودیہ میں ہے:
’’سوال: گھر پر عورت کا اعتکاف نفل ہوگا یا سنت؟
الجواب حامدًا و مصلیاً
وہ نفلی اعتکاف بھی کرسکتی ہے اور سنت بھی۔ فقط واللہ اعلم‘‘. ( باب الاعتکاف، ١٠ / ٢٢٢، بعنوان: عورت کا اعتکاف گھر پر نفلی ہے یا سنت، ط: فاروقیہ) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109200568
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن