بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا گھر میں خواتین اپنی جماعت کر سکتی ہیں؟


سوال

گھر میں دو عورتیں کیا اکھٹے ایک صف میں نماز پڑھ سکتی ہیں اس طور پر کہ ان میں سے ایک امامت کر رہی ہو؟

جواب

خواتین کی جماعت مکروہِ تحریمی ہے، لہذا گھر میں امامت کے لیے کوئی مرد نہ ہو تو مذکورہ دونوں خواتین انفرادی طور پر نماز ادا کیا کریں۔

تنویر الابصار مع الدر المختار میں ہے:

"(وَ) يُكْرَهُ تَحْرِيمًا (جَمَاعَةُ النِّسَاءِ) وَلَوْ التَّرَاوِيحَ فِي غَيْرِ صَلَاةِ جِنَازَةٍ (لِأَنَّهَا لَمْ تُشْرَعْ مُكَرَّرَةً) ، فَلَوْ انْفَرَدْنَ تَفُوتُهُنَّ بِفَرَاغِ إحْدَاهُنَّ؛ ... (فَإِنْ فَعَلْنَ تَقِفُ الْإِمَامُ وَسَطَهُنَّ) فَلَوْ قُدِّمَتْ أَثِمَتْ".

رد المحتار میں ہے:

"(قَوْلُهُ: وَيُكْرَهُ تَحْرِيمًا) صَرَّحَ بِهِ فِي الْفَتْحِ وَالْبَحْرِ، (قَوْلُهُ: وَلَوْ فِي التَّرَاوِيحِ) أَفَادَ أَنَّ الْكَرَاهَةَ فِي كُلِّ مَا تُشْرَعُ فِيهِ جَمَاعَةُ الرِّجَالِ فَرْضًا أَوْ نَفْلًا ... (قَوْلُهُ: فَلَوْ تَقَدَّمَتْ) أَثِمَتْ. أَفَادَ أَنَّ وُقُوفَهَا وَسَطَهُنَّ وَاجِبٌ كَمَا صَرَّحَ بِهِ فِي الْفَتْحِ، وَأَنَّ الصَّلَاةَ صَحِيحَةٌ، وَأَنَّهَا إذَا تَوَسَّطَتْ لَاتَزُولُ الْكَرَاهَةُ، وَإِنَّمَا أَرْشَدُوا إلَى التَّوَسُّطِ لِأَنَّهُ أَقَلُّ كَرَاهِيَةً مِنْ التَّقَدُّمِ، كَمَا فِي السِّرَاجِ بَحْرٌ". (كتاب الصلاة، باب الإمامة، ١ / ٥٦٥ - ٥٦٦، ط: دار الفكر) فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109202390

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں