بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا عشاء کی نماز کے بعد صلاۃ التسبیح پڑھنا سنت ہے ؟


سوال

 ہم جو عشاء کی نماز پڑھتے ہیں، کیا  عشاء کی نماز پڑھنے کے بعد روزانہ  صلوۃ التسبیح پڑھنا سنت ہے ؟

جواب

واضح رہے کہ صلاۃ التسبیح پڑھنے کے لیے کوئی خا ص وقت متعین نہیں ہے ، دن یا رات میں ان اوقات کے علاوہ جن میں نماز پڑھنا منع ہے ، کسی بھی وقت میں پڑھ سکتے ہیں ، نیز صلاۃ التسبیح ایک نفل نماز ہے، حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے  چچا حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کو بطور تحفہ و عطیہ سکھائی تھی اور فرمایا تھا کہ اے میرے چچا ! اگر آپ ہر روز ایک مرتبہ صلاۃ التسبیح پڑھ سکتے ہیں تو پڑھ لیں۔ اگر روزانہ نہ پڑھ سکیں تو ہر جمعہ کو ایک بار پڑھ لیں۔ اگر ہفتہ میں بھی نہ پڑھ سکیں تو پھر ہر مہینہ میں ایک مرتبہ پڑھ لیں۔ اگر مہینے میں بھی نہ پڑھ سکیں تو ہر سال میں ایک مرتبہ پڑھ لیں۔ اگر سال میں بھی ایک بار نہ پڑھ سکیں تو ساری زندگی میں ایک بار پڑھ لیں۔

لہذا ہوسکے تو روزانہ صلوۃ التسبیح پڑھنے کی کوشش کی جائے ، یا پھر ہر جمعہ کو ایک مرتبہ، یا ہر مہینے میں ایک مرتبہ، یا ہر سال میں ایک مرتبہ، یا کم سے کم زندگی میں ایک مرتبہ پڑھ لی  جائے ۔

خلاصہ یہ ہے کہ عشاء کی نماز پڑھنے کے بعد روزانہ صلاۃ التسبیح کی نماز پڑھنا سنت نہیں ہے، البتہ اس کی بڑی فضیلت ہے۔

فتاوی شامی میں ہے :

"ومن المندوبات ركعتا السفر والقدوم منه  ..... وأربع صلاة التسبيح بثلاثمائة تسبيحة، وفضلها عظيم.

(قوله وأربع صلاة التسبيح إلخ) يفعلها في كل وقت لا كراهة فيه، أو في كل يوم أو ليلة مرة، وإلا ففي كل أسبوع أو جمعة أو شهر أو العمر."

(کتاب الصلاۃ ،‌‌باب الوتر والنوافل  ج:2 ص:27 ط: سعید)

فتاوی ہندیہ میں ہے :

"التطوع المطلق يستحب أداؤه في كل وقت. كذا في محيط السرخسي."

(کتاب الصلاۃ ، الباب التاسع في النوافل ج:1 ص:113 ط:دار الفکر)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144507101900

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں