بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا ایک بلب لگانا کنجوسی ہے اور تین بلب لگانا فضول خرچی ہے؟


سوال

کیا فرماتے ہیں علماء کرام ایک شخص کے درج ذیل کلام کے بارے میں کہ آیا یہ شریعت کی رو سے درست ہے یا نہیں ؟ فضول خرچی اور کنجوسی میں بہت تھوڑا فرق ہے مثلاً گھر میں تین بلب ہیں ایک کے آن کرنے سے روشنی تو ہوتی ہے لیکن سکون نہیں ملتا بِل کی کثرت کیوجہ سے آن نہیں کرتے یہ کنجوسی ہے اور اگر دو کے آن کرنے سے سکون مل جائے لیکن مزہ حاصل کرنے کے واسطے تیسرا بھی آن کر دیں تو یہ فضول خرچی ہے۔

جواب

واضح رہے کہ ہر چیز کے استعمال کے چار درجے ہیں پہلا درجہ ضرورت ہے اور دوسرا درجہ آرائش اور تیسرا آسائش بمعنی زینت  اور چوتھا نمائش پہلے تینوں درجہ مباح ہیں بلکہ ان میں سے پہلا درجہ واجب اور اور آخری درجہ حرام ہے لہذا صورت مسئولہ میں ایک بلب آن کرنے سے ضرورت پوری ہورہی ہے مگر سکون حاصل کرنے کے لیے دوسرا اور تیسرا بلب لگانا  اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہےالبتہ نمائش کے لیے اس طرح کرنا جائز نہیں ہے۔(ماخوذاز خطبات  حکیم الامت)

مشکاۃ المصابیح میں ہے:

"وعن ابن عمر قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «‌من ‌لبس ‌ثوب شهرة من الدنيا ألبسه الله ثوب مذلة يوم القيامة»." 

(کتاب اللباس جلد 2 ص: 1246 ط: المکتب الاسلامي)

فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144403100828

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں