بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا ڈکار شیطان کی طرف سے ہوتی ہے؟


سوال

کیا ڈکار ، جمائی کی طرح شیطان کی طرف سے ہوتی ہے ؟ اور اس پر کیا پڑھنا چاہیے؟ 

جواب

ڈکار کے شیطان کی جانب سے ہونے کا کوئی ثبوت ہمیں نہیں ملا، بلکہ عام طور  سانس کی یہ آواز پیٹ  کے بھرے   ہوئے ہونے کی بنا پر   خارج ہوتی ہے، نیز اس موقع پر  کسی خاص ذکر کا ثبوت بھی نبی کریم صلی  اللہ علیہ وسلم سے نہیں ملتا، حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ایک شخص نے ڈکار لی تو آپ نے زیادہ کھانے پر اسے تنبیہ فرمائی، لیکن کسی ذکر کی تلقین نہیں فرمائی۔ 

عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : تَجَشَّأَ رَجُلٌ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ : " كُفَّ جُشَاءَكَ عَنَّا ؛ فَإِنَّ أَطْوَلَكُمْ جُوعًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَكْثَرُكُمْ شِبَعًا فِي دَارِ الدُّنْيَا ".
(سنن ابن ماجه، كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ، بَابٌ : الِاقْتِصَادُ فِي الْأَكْلِ وَكَرَاهَةُ الشِّبَعِ، رقم الحديث: ٣٣٥٠)
فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144205201424

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں