مریض کے ہاتھ کینولا لگانے کے وقت لگانے والے کمپاؤڈر سے کئی کینولے ضائع ہوکر ایک کینولا لگ گیا، ضائع شدہ کینولوں کی قیمت لگانے والے کے ذمہ ہوگی یا مریض ادا کرےگا؟
صورتِ مسئولہ میں اگر کینولا لگاتے کے وقت کمپاؤنڈر نے جان بوجھ کر کینولا غلط لگایا اور کینولا ضائع ہوگیا تو کمپاؤنڈر ضامن ہوگا، اور اگر کمپاؤنڈر نے تو صحیح طریقے سے کینولا لگانے کی کوشش کی تھی، لیکن پھر بھی کینولا ضائع ہوگیا تو ایسی صورت میں کینولا کی قیمت مریض ہی بھرے گا۔
فتاویٰ شامی میں ہے:
"(و لايضمن ما هلك في يده أو بعمله) كتخريق الثوب من دقه إلا إذا تعمد الفساد فيضمن كالمودع."
(كتاب الإجارة، باب ضمان الأجير، ج: 6، ص: 71، ط: دار الفكر بيروت)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144406100663
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن