بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

30 شوال 1445ھ 09 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا کمپاؤنڈر ضائع ہونے والے کینولا کا ضامن ہوگا یا نہیں؟


سوال

مریض کے ہاتھ کینولا لگانے کے وقت لگانے والے کمپاؤڈر  سے  کئی کینولے ضائع ہوکر ایک کینولا لگ گیا، ضائع شدہ کینولوں کی قیمت لگانے والے کے ذمہ ہوگی یا مریض ادا کرےگا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر کینولا لگاتے کے وقت  کمپاؤنڈر نے جان بوجھ کر کینولا غلط لگایا اور کینولا ضائع ہوگیا تو  کمپاؤنڈر ضامن ہوگا، اور اگر  کمپاؤنڈر نے تو صحیح طریقے سے کینولا لگانے کی کوشش کی تھی، لیکن پھر بھی کینولا ضائع ہوگیا تو ایسی صورت میں کینولا کی قیمت مریض ہی بھرے گا۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"(و لايضمن ما هلك في يده أو بعمله) كتخريق الثوب من دقه إلا إذا تعمد الفساد فيضمن كالمودع."

(كتاب الإجارة، باب ضمان الأجير، ج: 6، ص: 71، ط: دار الفكر بيروت)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144406100663

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں