بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا بخاری میں بیس رکعات تراویح کے متعلق حدیث ہے؟


سوال

ہمارا ایک دوست ہے،  جو پہلے دیو بند مسلک سے تھا ، لیکن  اب وہ غیر مقلد ہوگیا ہے ، وہ بیس رکعات تراویح کی حدیث مانگ رہا ہے ، جو  بخاری شریف سے ہو ، مہربانی فرما کر مجھےچند ایسی احادیث سے جواب عنایت کر دیں۔ 

 

جواب

آپ کے دوست کے سوال کی بنیاد ہی غلط ہے، تمام صحیح اور معمول بہ احادیث بخاری شریف میں موجود نہیں، خود امام بخاری رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اس کتاب میں درج کی ہوئی احادیث میرے نزدیک صحیح ہیں، لیکن بہت سی صحیح احادیث میں نے ترک کی ہیں، صحیح بخاری میں کل احادیث کی تعداد تکرار کے ساتھ  ساڑے سات ہزار  کے لگ بھگ ہے، لیکن ایسا نہیں کہ کوئی حدیث صحیح بخاری میں نہ ہو تو وہ قابلِ قبول ہی نہ ہوگی؟ اگر ایسا ہو تو دین کا ایک بڑا حصہ ناقابلِ قبول ٹھہرے گا، یہ طرزِ عمل  درست نہیں، لہذا   ان صاحب کو پہلے اپنی یہ غلط فہمی دور کرلینی چاہیے اور ہر عمل کے لیے بخاری کی حدیث کا مطالبہ نہ کرنا چاہیے۔ 

نیز صحیح بخاری میں نہ بیس رکعات تراویح کی کوئی روایت ہے اور نہ ہی آٹھ رکعات کے متعلق کوئی حدیث ہے، بلکہ آٹھ رکعات کے متعلق جو روایات پیش کی جاتی ہیں، ان کا تعلق تراویح سے نہیں، تہجد سے ہے۔ 

رہی بات بیس رکعات تراویح کی تو اس  کے متعلق متعدد روایات حدیث کی مختلف   کتابوں میں درج ہیں، اس موضوع پر تفصیل سے علماء نے  مستقل کتابیں لکھی ہیں، ملاحظہ فرمائیں:

۱- رکعات تراویح از مولانا حبیب الرحمن اعظمی رحمہ اللہ ۔  

۲- تصحیح حدیث صلاة التراویح عشرین رکعة والرد علی الألباني في تضعیفه  للشیخ إسماعيل بن محمد الأنصاري.

٣- الهدي النبوي الصحیح في صلاة التراویح للشيخ محمد علي الصابوني رحمه الله. 

پہلی کتاب اردو میں اور آخری دونوں کتابیں عربی میں ہیں۔

نیز جامعہ كے درج ذیل لنک میں درج فتوی ملاحظہ فرمائیے: 

بیس رکعات تراویح پر دلیل

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144309100616

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں