اگر بڑا بھائی باپ کی وفات کے بعد اپنی بہن کی شادی کا خرچہ اٹھائے، تو کیا میراث کی تقسیم کے وقت وہ بھائی اپنی بہن کے حصہ میراث میں سے بہن کی شادی میں خرچ شدہ مال کا مطالبہ کرسکتا ہے؟
صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ بھائی نے شادی کے وقت بہن کے ساتھ معاہدہ کیا تھا کہ اس کی شادی میں ہونے والے تمام اخراجات بطورِ قرض کے وہ ابھی برداشت کر رہا ہے اور بعد میں وہ بہن سے تمام ہونے والے اخراجات کا مطالبہ کرے گا تو اس صورت میں بڑے بھائی کو بعد میں مطالبہ کا حق حاصل ہوگا، اور اگر اس قسم کا کوئی معاہدہ نہیں ہوا تھا تو پھر بڑے بھائی کو مطالبہ کا حق حاصل نہیں، اس لیے کہ عموماً اس طرح کا خرچہ اٹھانا تبرع اور احسان ہوتا ہے۔
تنقیح الفتاویٰ الحامدیہ میں ہے:
"المتبرع لا يرجع بما تبرع به على غيره كما لو قضى دين غيره بغير أمره."
(كتاب المداينات، ج: 2، ص: 226، ط: دار المعرفة)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144406100214
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن