بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا بڑا بھائی والد کی وفات کے بعد اپنی بہن کی شادی کا خرچہ اس بہن کی میراث کے حصے سے کاٹ سکتا ہے؟


سوال

اگر بڑا بھائی باپ کی وفات کے بعد اپنی بہن کی شادی کا خرچہ اٹھائے، تو کیا میراث کی تقسیم کے وقت وہ بھائی اپنی بہن کے حصہ میراث میں سے بہن کی شادی میں خرچ شدہ مال کا مطالبہ کرسکتا ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ بھائی نے شادی کے وقت بہن کے ساتھ معاہدہ کیا تھا کہ اس کی شادی میں ہونے والے تمام اخراجات بطورِ قرض کے وہ ابھی برداشت کر رہا ہے اور بعد میں وہ بہن سے تمام ہونے والے اخراجات کا مطالبہ کرے گا تو اس صورت میں بڑے بھائی کو بعد میں مطالبہ کا حق حاصل ہوگا، اور اگر اس قسم کا کوئی معاہدہ نہیں ہوا تھا تو پھر بڑے بھائی کو مطالبہ کا حق حاصل نہیں، اس لیے کہ عموماً اس طرح کا خرچہ اٹھانا تبرع اور احسان ہوتا ہے۔

تنقیح الفتاویٰ الحامدیہ میں ہے:

"‌المتبرع لا يرجع بما تبرع به على غيره كما لو قضى دين غيره بغير أمره."

(كتاب المداينات، ج: 2، ص: 226، ط: دار المعرفة)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144406100214

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں