بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا بچےکا نام مؤذن رکھ سکتے ہیں؟


سوال

 میں نے اپنے بیٹے  کےلیے" مؤذِّن" نام پسند کیا ہے، کیا یہ نام رکھا جا سکتا ہے؟ اور اس کے معنی بھی بتا دیں ۔

جواب

"مُؤذِّن"کا  لغوی معنی "کسی  چیز کی  طرف بار بار (بہت زیادہ)متوجہ کرنے والا "اور اصطلاحی معنی  ہے" نماز کی طرف بلانے والا "،لہذبیٹے کا نام"مُؤَذِّن"رکھنا جائز ہے،لیکن اس کے علاوہ دوسرے اچھے الفاظ سے نام رکھنا زیادہ بہترہے، کیوں کہ عرف میں مؤذن کے لفظ کو اذان دینے والے کی حیثیت سے جانا جاتا ہے کسی شخص کے خاص نام کے اعتبار سے نہیں۔

لسان العرب میں ہے:

"والأذان والأذين والتأذين: النداء إلى الصلاة، وهو الإعلام بها وبوقتها."

(فصل الألف،ج:13،ص:12،ط:دارصادر)

تاج العروس میں ہے:

"{وأذن} ‌تأذينا: أكثر الإعلام) بالشيء."

"وقوله عز وجل: {! وأذن في الناس بالحج} ؛ روي أنه وقف بالمقام فنادى: يا أيها الناس، أجيبوا الله يا عباد الله، أطيعوا الله، يا عباد الله، اتقواالله، فوقرت في قلب كل مؤمن ومؤمنة، وأسمع ما بين السماء والأرض، فأجابه من في الأصلاب ممن كتب له الحج."

(أذن ،ج:34،ص:161،ط:دارالهداية)

فقط والله أعلم 


فتوی نمبر : 144504101078

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں