کیا عورت کو حمل ہونے کے بعد حیض آتا ہے؟
واضح رہے کہ حمل کے زمانے میں رحم کا منہ بند ہوتا ہے، اس لیے حمل کے دوران حیض نہیں آتا اور ماہانہ جو خون آتا ہے وہ رگوں میں جمع رہتا ہے اور بچے کو بچہ دانی کے اندر اس سے غذا پہنچتی رہتی ہے اور اس سے بچے کی پرورش ہوتی ہے، اس لیے اگر حمل کے دوران ولادت سے پہلے خون جاری ہو تو وہ استحاضہ کا خون ہوتا ہےحیض کا نہیں،نماز پڑھنا اور روزہ رکھنا لازم ہوتا ہے۔
"الدر المختار وحاشية ابن عابدين" میں ہے:
" (وما تراه) صغيرة دون تسع على المعتمد وآيسة على ظاهر المذهب (حامل) ولو قبل خروج أكثر الولد (استحاضة.)
(قوله ولو قبل خروج أكثر الولد) حق العبارة أن يقال ولو بعد خروج أقل الولد (قوله استحاضة)."
( كتاب الطهارة، باب الحيض، ج:1، ص:275، ط: دار الفكر )
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144407101541
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن