بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا عورت کو حمل ہونے کے بعد حیض آتا ہے؟


سوال

کیا عورت کو حمل ہونے کے بعد حیض آتا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ  حمل کے زمانے میں رحم کا منہ بند ہوتا ہے، اس لیے حمل کے دوران حیض نہیں آتا اور ماہانہ جو خون آتا ہے وہ رگوں میں جمع رہتا ہے اور بچے کو بچہ دانی کے اندر اس سے غذا پہنچتی رہتی ہے اور اس سے بچے کی پرورش ہوتی ہے، اس لیے اگر    حمل کے دوران ولادت سے پہلے خون جاری ہو تو وہ استحاضہ کا خون ہوتا ہےحیض کا نہیں،نماز پڑھنا اور روزہ رکھنا لازم ہوتا ہے۔ 

"الدر المختار وحاشية ابن عابدين" میں ہے:

" (وما تراه) صغيرة دون تسع على المعتمد وآيسة على ظاهر المذهب (حامل) ولو قبل خروج أكثر الولد (استحاضة.)

(قوله ولو قبل خروج أكثر الولد) حق العبارة أن يقال ولو بعد خروج أقل الولد (قوله استحاضة)."

( كتاب الطهارة، باب الحيض، ج:1، ص:275، ط: دار الفكر )

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144407101541

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں