بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا نسب نامہ چار پشت تک یاد رکھنا فرض ہے؟


سوال

ایک عالم نے بیان میں فرمایا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا نسب نامہ چار پشتوں تک یعنی محمد بن عبداللہ بن عبد المطلب بن ھاشم بن عبد مناف تک یاد رکھنا ہر مسلمان پر فرض ہے کیا یہ واقعۃ فرض ہے کہ یاد نہ رکھنے والا گناہ گار ہوگا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں رسولِ اکرم ﷺ   کا نسب یاد کرنا فرض نہیں ہے، بلکہ کوئی یاد کرے تو بہتر ہے، نہ یاد  کرے تو گناہ گار نہیں ہوگا، البتہ نبی کریمﷺ کے بارے میں اتنا جاننا ضروری ہے کہ محمدﷺ اللہ تعالیٰ  کے   بندے اور آخری رسول ہیں۔

فیض الباری میں ہے:

"قال العلماء: إن حفظ نسبه صلى الله عليه وسلم إلى ثلاثة آباء فرض على كل مسلم، حتى أكفروا من لم يحفظه، وهو مبالغة عندي. نعم يجب بقدر ما تحصل به المعرفة التامة. والفقهاء وإن ذكروا في الدعوى أنه يشترط للتعريف بيان النسب، ولكنه عندي فيما لم يكن الرجل معروفا، لا يعرف إلا بالآباء، أما إذا كان معروفا، تعرفه الغبراء والخضراء، ففي ذكر اسمه كفاية عن بيان نسبه. ومع ذلك الأولى أن يحفظ ثلاثة، أو أربعة من أجداده صلى الله عليه وسلم فإن حفظ كلهم، فهو أجود وأجود."

(کتاب مناقب الانصار، باب مبعث النبی ﷺ،ج4،ص519،ط:دار الکتب العلمیۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307100211

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں