بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کتے کے گھر میں ہوتے ہوئے نماز تلاوت کا حکم


سوال

جس گھر میں کتا موجود ہو اس گھر میں نماز پڑھنا کیسا ہے؟  ذکر کرنا قرآنِ پاک کی تلاوت کرنا کیسا ہے؟  اور ایسی دیگر عبادات جن میں فرشتے آتے ہیں یا الله کی رحمت نازل ہوتی ہو، کیا یہ رحمت کتے کے جانے کے بعد نازل ہوتی ہے؟ کتا شوقیہ ہے اور میں اس کو گھر سے نکالنے کی طاقت نہیں رکھتا۔

جواب

احادیث میں کتا پالنے کی سخت ممانعت آئی ہے،  حدیث شریف میں آتا ہے کہ اس گھر میں فرشتے نہیں آتے جس گھر میں کتے ہوں یا تصاویر ہوں۔  ایک اور حدیث میں ہے کہ بلا ضرورت کتا پالنے والے کے اعمال میں سے روزانہ ایک قیراط کم کر دیا جاتا ہے؛  لہذا کتوں کو گھر میں رکھنا خیر و برکت سے محرومی کا باعث ہے؛ اس لیے  شوقیہ طور پر کتے پالنے سے اجتناب بہت ضروری ہے۔

لیکن کسی مکان میں کتے کا وجود نماز کی صحت کے منافی نہیں، گھر میں کتے کے ہوتے ہوئے نماز، تلاوت اور دیگر عبادات درست ہیں، یہ عبادات انجام دیتے رہیے، رحمت کے فرشتے عمومًا اعمال لکھنے پر مقرر فرشتوں سے جدا فرشتے ہوتے ہیں، کتے یا کسی عارض کی وجہ سے رحمت کے فرشتے نہ آنے کے باوجود انتظامی امور اور تدبیر پر مامور فرشتوں کا نزول اور آمد و رفت جاری رہتی ہے۔ 

باقی اگر آپ خود کتے کو گھر سے  باہر نکالنے کا اختیار نہیں رکھتے تو حکمت سے (مثلاً: کسی بڑے سے کہلوا کر) کتے کو نکالنے کی تدبیر کی جا سکتی ہے؛ تا کہ رحمت کے فرشتوں سے محرومی نہ ہو۔

آپ کے مسائل اور اُن کا حل میں ہے:

’’حدیث شریف میں ایک واقعہ آتا ہے کہ ایک بار حضرت جبرائیل علیہ السلام نے آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک خاص وقت پر آنے کا وعدہ کیا تھا، مگر وہ مقرّرہ وقت پر نہیں آئے، آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو اس سے پریشانی ہوئی کہ جبرائیل امین تو وعدہ خلافی نہیں کرسکتے، ان کے نہ آنے کی کیا وجہ ہوئی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا کہ آپ کی چارپائی کے نیچے کتے کا ایک بچہ بیٹھا تھا، اس کو اُٹھوایا گیا، اس جگہ کو صاف کرکے وہاں چھڑکاوٴ کیا گیا، اس کے بعد حضرت جبرائیل علیہ السلام تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مقرّرہ وقت پر نہ آنے کی شکایت کی، حضرت جبرائیل علیہ السلام نے عرض کیا: یا رسول اللہ! آپ کی چارپائی کے نیچے کتا بیٹھا تھا اور ہم اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا یا تصویر ہو۔‘‘

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203201259

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں