بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1445ھ 01 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کتا پالنے کا حکم


سوال

گھر میں کتا پالنے کا کیا حکم ہے؟

جواب

واضح رہے کہ شوقیہ طور پر کتا پالنا ناجائز ہے، حدیثِ پاک میں اس کی ممانعت منقول ہے، ایک حدیث میں ہے کہ جہاں کتا ہوتا ہے وہاں رحمت کے فرشتے نہیں آتے۔ ایک اور حدیث شریف میں ہے کہ  بلاضرورت کتا پالنے والے کے اعمال  میں سے روزانہ ایک قیراط کم کر دیا جاتا ہے؛ لہذا کتوں کو گھر میں رکھنا    خیر  و برکت سے محرومی کا باعث ہے، اس لیے کتوں کے پالنے سے اجتناب بہت ضروری ہے۔

 البتہ  اگر کتے کو  جانوروں  اور  کھیتی کی حفاظت کے لیے  یا  شکار کے لیے  پالا جائے تو اس کی شریعت نے اجازت دی ہے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے :

"وفي الأجناس لا ينبغي أن يتخذ كلبا إلا أن يخاف من اللصوص أو غيرهم۔۔۔۔۔ويجب أن يعلم بأن اقتناء الكلب لأجل الحرس جائز شرعا وكذلك اقتناؤه للاصطياد مباح وكذلك اقتناؤه لحفظ الزرع والماشية جائز كذا في الذخيرة."

(کتاب الکراہیۃ ،الباب الحادی والعشرون فیما یسع من جراحات بنی آدم والحیوانات،ج:5،ص:361،دارالفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144506100795

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں