بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کرسی پر نماز پڑھنے والا شخص کرسی کا پایہ کہاں رکھے؟


سوال

ایک  شخص  قیام اور سجدہ پر قادر ہے، لیکن گھٹنوں میں تکلیف کی وجہ سے ڈاکٹر نے کرسی پر نماز کا پابند کیا ہے کہ  قعدے کی حالت میں زمین پر نہ بیٹھے،  اب رکوع سجدہ ادا کرنے کی صورت میں باجماعت نماز ادا کرنے میں کرسی کو صف میں کیسے  رکھے  اور قعدے کی حالت میں کرسی پر بیٹھے؟

جواب

کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنے والے شخص کے لیے حکم یہ ہے کہ وہ کرسی کا پچھلا پایہ صف کی لکیر پر رکھے،اس صورت میں کرسی پر نماز پڑھنے والا نہ تو بقیہ نمازیوں سے آگے ہو گا اور نہ ہی پیچھے۔

واضح رہے کہ جو شخص زمین پر سجدہ کرنے کی قدرت نہیں رکھتا، اس سے قیام کی فرضیت ساقط ہوجاتی ہے؛ لہٰذا کرسی پر نماز پڑھے تو اس کے لیے افضل یہ ہے کہ وہ بیٹھ کر ہی نماز ادا کرے، قیام نہ کرے، رکوع سجدہ بیٹھ کر ادا کرے ، سجدے کی حالت میں رکوع کے مقابلے میں زیادہ جھکے اور رکوع اور سجدے دونوں میں اپنے ہاتھ گھٹنوں پر رکھے ، ہوا میں نہ چھوڑے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 97):

"(قوله: بل تعذر السجود كاف) نقله في البحر عن البدائع وغيرها. وفي الذخيرة: رجل بحلقه خراج إن سجد سال وهو قادر على الركوع والقيام والقراءة يصلي قاعداً يومئ؛ ولو صلى قائماً بركوع وقعد وأومأ بالسجود أجزأه، والأول أفضل؛ لأن القيام والركوع لم يشرعا قربة بنفسهما، بل ليكونا وسيلتين إلى السجود."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144110200037

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں