بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کنویں کا ناپاک پانی جانوروں کو پلانے کا حکم


سوال

کیا کنویں کا ناپاک پانی جانوروں کو پلا سکتے ہیں؟

جواب

اگر پانی میں کوئی ناپاک چیز مل جانے کی وجہ سے پانی کا وصف (رنگ، بو یا ذائقہ) تبدیل نہ ہوا ہو تو وہ پانی جانور کو پلانا جائز ہے، لیکن اگر ناپاک چیز کا اثر پانی میں ظاہر ہونے کی وجہ سے پانی کا وصف (رنگ، بو یا ذائقہ) تبدیل ہوچکا ہو تو وہ پانی جانور کو پلانا جائز نہیں ہے، البتہ اگر جانور ناپاک پانی خود سے پی لے تو کوئی حرج نہیں ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 201):

الماء إذا وقعت فيه نجاسة فإن تغير وصفه لم يجز الانتفاع به بحال كبل الطين وسقي الدواب بحر عن الخلاصة.

المحيط البرهاني في الفقه النعماني (5/ 362):

 ولا يحمل الخمر إلى الخل ولكن يحمل الخل إليها، وكذلك لايحمل الجيفة إلى الهرة ويحمل الهرة إلى الجيفة.

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144108200759

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں