میں شوگر کا مریض ہوں، ڈاکٹر کی ہدایت ہے اگر شوگر لیول 70 سے کم ہو جائے تو روزہ توڑ دو۔دو روز قبل میرا شوگر لیول 55 ہو گیا، میں نے روزہ توڑنے کی بجائے چینی کا شربت بنا کر چند کلیاں کیں، جس کے دوران شربت حلق سے نیچے نہیں گیا۔ چینی زبان سے خون میں شامل ہو جاتی ہے۔ میرا شوگر لیول 80 ہو گیا۔راہ نمائی فرمائیں روزہ تو نہیں ٹوٹا؟
طبی تحقیق کے مطابق شوگر کے مریض افراد کی شوگر کا لیول جب 60یا 70تک پہنچ جائے تو انہیں جان کاخطرہ لاحق ہوجاتا ہے، اس صورت میں ان کے لیے روزہ توڑنے کا حکم ہے، تاہم اگر روزہ توڑنے کی بجائے اگر کوئی آدمی کسی شربت کی کلیاں کرتا ہے اور اس بات کا یقین ہو کہ شربت کے یاچینی کے ذرات وغیرہ حلق سے نیچے نہیں اترے تو اس صورت میں روزہ فاسد نہیں ہوگا۔
شوگر کے مریض کے لیے حکم یہ ہے کہ روزے کی حالت میں شوگر کے مریض کی طبیعت اگر زیادہ خراب ہونے لگے جیساکہ اوپر لکھا گیا ہے تو اس کے لیے روزہ توڑنے کی اجازت ہے ،اور اس کی قضا اس پر لازم ہو گی، اگر مرض دائمی ہو جس میں روزہ رکھنے کی بالکل استطاعت نہ ہو (نہ ہی سردی کے ایام میں قضا کرنے کی طاقت ہو اور نہ ہی مسقبل میں روزہ رکھنے کی طاقت ملنے کی امید ہو) اور ماہر ڈاکٹر کی رائے ہو کہ اب تادمِ حیات صحت کی امید نہیں ہے، تو ایسی صورت میں ہر روزے کے بدلے ایک صدقہ فطر کی مقدار فقیر کو دے دیا کرے۔ البتہ اگر بعد میں مرض جاتارہا، یا اس میں کمی ہوگئی اور دوبارہ روزہ رکھنے کی قوت پیدا ہوگئی تو جتنے روزے چھوڑے ہوں گے ان کی قضا کرنا ہوگی، اور فدیہ میں دی گئی رقم صدقہ ہوجائے گی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109201107
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن