بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کلما کا مطلب


سوال

كلما كا مطلب كيا  ہے  جب بھي يا جب جب؟

جواب

لفظ  ’’کلما‘‘ حرف شرط ہے جو  کہ شرط کے تکرار اور دوام کے معنی میں آتا ہے، لہذا اسے ’’جب جب‘‘یا ’’ جب کبھی‘‘ یا ’’جب بھی‘‘ہر معنی میں جو  تکرار و دوام پر دلالت کرے استعمال کیا جا سکتا ہے، بخلاف باقی  حروف شرط کے وہ تکرار و دوام پر دلالت نہیں کرتے، بلکہ ان میں صرف ایک بار شرط پائی جانے کی صورت میں حنث متحقق ہوگا دوسری بار شرط پائی جانے کی صورت میں بندہ حانث نہیں ہوگا۔

الفتاوى الهندية (1 / 415):

"ألفاظ الشرط إن وإذا وإذما وكل وكلما ومتى ومتى ما ففي هذه الألفاظ إذا وجد الشرط انحلت اليمين وانتهت لأنها تقتضي العموم والتكرار فبوجود الفعل مرة تم الشرط وانحلت اليمين فلا يتحقق الحنث بعده إلا في كلما لأنها توجب عموم الأفعال فإذا كان الجزاء الطلاق والشرط بكلمة كلما يتكرر الطلاق بتكرار الحنث حتى يستوفي طلاق الملك الذي حلف عليه فإن تزوجها بعد زوج آخر وتكرر الشرط لم يحنث عندنا، كذا في الكافي".

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144207201238

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں