میری بیوی نے مجھے کہا ہے کہ افطار کے وقت وعدہ کرتی ہوں اگر تمہاری وجہ سے مجھے جنت ملی تو میں جنت میں جانے سے انکار کر دوں گی، کیا یہ کفریہ کلمہ ہے ؟
کیا اس سے تجدیدِ ایمان و نکاح ضروری ہے؟ جب کہ قبل ازیں دو طلاقوں کے بعد رجوع ہوا ہے، کیا اس سے تیسری طلاق تو نہیں واقع ہو گئی؟
اس طرح کے جملوں سے احتیاط لازم ہے, البتہ یہ جملہ کفریہ نہیں، لہذا تجدید ایمان ونکاح کی ضرورت نہیں۔ نیز اس جملہ سے کوئی طلاق بھی واقع نہیں ہوئی۔ تاہم سائل کی بیوی کو ایسی بات کہنے پر استغفار کرنا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109202830
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن