بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کفر کے وسوسے


سوال

اگر کوئی شخص جان بوجھ کر اپنے ذہن میں کوئی کفریہ یا شرکیہ خیال لاتے ہوئے اپنے تصور میں کوئی عمل کرلے اچانک، یعنی کسی کے آگے جھک جائے صرف خیال اور تصور میں جب کہ حقیقت میں کوئی جا کے عمل نہ کیا ہو، تو کیا پھر بھی انسان مرتد یا کافر ہوجائے گا؟

جواب

کسی کے  سامنے  خیال و  تصور  میں جھکنے  سے کوئی شخص کافر نہیں ہوتا، اس قسم کے وسوسوں سے اپنی حفاظت کریں اوران وسوسوں  اور برے خیالات کے علاج کے لیے درج ذیل  نسخہ نبوی ﷺ پر عمل کیا جائے:

(1)  أعُوذُ بِاللّٰه (2)  اٰمَنْتُ بِاللّٰهِ وَرَسُوْلِه کا  ورد کرے۔(3)  هُوَ الْاَوَّلُ وَالْاٰخِرُ وَالظَّاهِرُ وَالْبَاطِنُ وَهُوَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيْم  (4) نیز  رَّبِّ أَعُوْذُبِكَ مِنْ هَمَزٰتِ الشَّیٰطِیْنِ وَأَعُوْذُ بِكَ رَبِّ أَنْ یَّحْضُرُوْنِ  کا کثرت سے ورد بھی ہر طرح کے شیطانی شکوک ووساوس کے دور کرنے میں مفید ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108200069

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں