اگر دو حربی کافر آپس میں لڑتے ہوں، تو اس صورتِ حال میں مسلمان کسی ایک کافر حربی کے ساتھ دوسرے کفار کا ساتھ دے سکتا ہے یا نہیں؟ کیا یہ مطلقاً حرام ہوگا یا نہیں؟
اصولی بات یہ ہے کہ کسی جھگڑے میں فریقین میں سے کسی ایک کا ساتھ دینے کا مدار "حق" پر ہونا اور ساتھ چھوڑنے کا مدار "نا حق" پر ہونا ہے؛ لہذا ایک کافر اگر مظلوم ہو تو اس کا ساتھ دینا جائز ہے، بشرطیکہ اس میں کوئی اور شرعی مانع نہ ہو۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144202200666
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن