بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کفار کے جھگڑے میں کسی ایک کافر کا ساتھ دینا


سوال

اگر دو حربی کافر آپس میں لڑتے ہوں، تو اس صورتِ حال میں مسلمان کسی ایک کافر حربی کے ساتھ دوسرے کفار کا ساتھ دے سکتا ہے یا نہیں؟ کیا یہ مطلقاً حرام ہوگا یا نہیں؟ 

جواب

اصولی بات یہ ہے کہ کسی جھگڑے میں فریقین میں سے کسی ایک کا ساتھ دینے کا مدار "حق" پر ہونا اور ساتھ چھوڑنے کا مدار "نا حق" پر ہونا ہے؛ لہذا ایک کافر اگر مظلوم ہو تو اس کا ساتھ دینا جائز ہے، بشرطیکہ اس میں کوئی اور شرعی مانع نہ ہو۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144202200666

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں