بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کچھ پارے کچے ہونے کی صورت میں تراویح میں قرآن سنانے کا طریقہ


سوال

میں حافظ ہوں اور تراویح پڑھانے کا خواہش مند ہوں، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ میرے  درمیان کے دس پارے کچے ہیں، اگر میں تراویح کی نماز میں شروع کے دس پارے سنا کر درمیان کے دس پارے نماز سے باہر دیکھ کر سنا دوں تو کوئی حرج تو نہیں ہے؟

جواب

آپ ہمت کر کے درمیان کے دس پارے بھی پکے کرنے کی کوشش کرتے رہیں،  لیکن اگر  رمضان سے تک دس پارے اتنے پکے نہ ہوپائیں کہ آپ تراویح میں سنا سکیں تو آپ اپنے ساتھ کسی دوسرے حافظ صاحب کو ملالیں اور آپ دونوں مل کر تراویح میں قرآنِ پاک پورا سنادیں، جس کا طریقہ یہ اختیار کرسکتے ہیں کہ جو پارے آپ کو پکے یاد ہیں وہ آپ تراویح میں سنا دیں اور جو پارے آپ کو پکے یاد نہیں ہیں  وہ پارے دوسرے حافظ صاحب تراویح میں سنادیں اور آپ تراویح میں ان پاروں کو سن لیں اور نماز سے باہر ان پاروں کو پڑھ کر اور دوہرا کر ان کو پکا کرنے کی کوشش کرتے رہیں، اس طرح آپ کی تراویح کی سنت کے ساتھ ساتھ قرآنِ مجید تراویح میں سننے یا سنانے کی سنت بھی پوری ہوجائے گی۔

جو صورت آپ نے ذکر کی ہے، اگر اس میں درمیان کے دس پارے دوسرے حافظ سے نہیں پڑھوائے تو پوری جماعت کی سنت رہ جائے گی، اور اگر آپ ان دس پاروں کے دوران باجماعت تراویح میں شریک نہ ہوئے تو تراویح میں قرآنِ مجید پورا کرنے کی سنت آپ سے رہ جائے گی۔   فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208200990

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں