بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

4 ذو القعدة 1445ھ 13 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کچھ نقد اور کچھ ادھار کا معاملہ کرنا


سوال

ایک بندہ کاکاروبار ایران کے ساتھ ہے، وہ ایران میں تومان لیتاہے،کچھ رقم اسی وقت دیتاہے اور کچھ رقم بعد میں ادھار کی شکل میں دیتاہے،اس میں معاملہ میں کوئی خرابی تو نہیں؟

جواب

صورت مسئولہ میں جب مذکورہ شخص  ایرانی کرنسی تومان(toman)خریدتاہے، اور اس کے بدلے کوئی دوسری کرنسی ادا کرتا ہے ، تو کرنسی کی یہ خرید و فروخت درج ذیل  شرائط کے ساتھ جائز ہے:

1۔خرید و فروخت دونوں جانب سے ہاتھ در ہاتھ(نقد) ہو،ادھار  نہ ہو اس لئے کہ بیع صرف میں ادھار سودا کرنا جائز نہیں ہے۔

2۔ اگر کرنسیوں کی جنس ایک ہو تو ایسی صورت میں ان میں کمی وبیشی جائز نہیں ہے، اور اگر جنس مختلف ہو تو پھر کمی وبیشی  جائز ہے،مگر دونوں طرف سے نقد معاملہ ہونا ضروری ہے۔

لہذا اگر آپ ایرانی کرنسی کے بدلے پاکستانی یا کوئی دوسری کرنسی دیتے ہیں تو آپس میں کمی بیشی تو جائز ہے ، لیکن ادھار کا معاملہ جائز نہیں ہوگا بلکہ متبادل کرنسی اسی وقت ادا کرنا ضروری ہوگا۔

فتاوی شامی میں ہے :

"باب الصرف...(هو) لغة الزيادة. وشرعا (بيع الثمن بالثمن) أي ما خلق للثمنية ومنه المصوغ (جنسا بجنس أو بغير جنس) كذهب بفضة (ويشترط) عدم التأجيل والخيار و (التماثل)أي التساوي وزنا (والتقابض) بالبراجم لا بالتخلية (قبل الافتراق) وهو شرط بقائه صحيحا على الصحيح (إن اتحد جنسا وإن) وصلية (اختلفا جودة وصياغة) لما مر في الربا (وإلا) بأن لم يتجانسا (شرط التقابض) لحرمة النساء... (ويفسد) الصرف (بخيار الشرط والأجل) لإخلالهما بالقبض (ويصح مع إسقاطهما في المجلس) لزوال المانع وصح خيار رؤية وعيب في مصوغ لا نقد.

وفي الرد: (قوله: أي ما خلق للثمنية) ذكر نحوه في البحر. ثم قال: وإنما فسرناه به ليدخل فيه بيع المصوغ بالمصوغ أو بالنقد، فإن المصوغ بسبب ما اتصل به من الصنعة لم يبق ثمنا صريحا، ولهذا يتعين في العقد ومع ذلك بيعه صرف اه."

(کتاب البیوع، باب الصرف،ج:۵، ص:۲۵۷،۲۵۹، ط: سعید)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144307102374

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں