بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 ربیع الاول 1446ھ 04 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

کٹے ہوئے بالوں اور ناخنوں کو کوڑادان میں پھینکنے کا حکم


سوال

بال سنوارتے وقت بال ٹوٹتے ہوں تو ان  کو سنبھالنا چاہیے یا  کوڑا دان میں پھینک دینا چاہیے؟اسی طرح ناخن وغیرہ کا کیا حکم ہے؟ان کو  کوڑا دان میں پھینک سکتے ہیں؟

جواب

کٹے ہوئے بال اور ناخن جزِ انسانی ہونے کی وجہ سے قابلِ احترام ہیں،اس لیے بہتر ہے کہ انہیں دفن کردیا جائے،یا کسی پاک جگہ میں ڈال دیا جائے،کوڑا دان میں ڈالنے  میں ان کی بے احترامی ہے۔

لما فی "الفتاوى العالمكيرية":

"فإذا قلم أطفاره أو جز شعره ينبغي أن يدفن ذلك الظفر والشعر المجزوز فإن رمى به فلا بأس وإن ألقاه في الكنيف أو في المغتسل يكره ذلك لأن ذلك يورث داء كذا في فتاوى قاضي خان.

يدفن أربعة الظفر والشعر وخرقة الحيض والدم كذا في الفتاوى العتابية".

(کتاب الکراهیة،باب الختان،ج:5،ص:358، ط:دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144504102355

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں