بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

28 شوال 1445ھ 07 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کسی اور کی بیوی سے نکاح اور ہمبستری کرنا زنا ہے


سوال

 ایک شخص نے دوسرے کی بیوی سے نکاح کر لیا یہ جانتے ہوئے کہ منکوحۃ الغیر سے نکاح حرام ہے اور اس کے ساتھ وطی بھی کی  تو کیا وطی کی وجہ سے مہر (عقر)واجب ہے یا نہیں ؟

جواب

جانتے بوجھتے کسی اور کی بیوی سے نکاح کرنا نکاح باطل ہے، جس کے بعد جسمانی تعلق قائم کرنا زنا کے حکم میں ہے، لہذا صورت مسئولہ میں مہر یا عقر کچھ لازم نہ ہوگا، بلکہ مذکورہ دونوں افراد شرعی سزا کے مستحق ہیں، اگر یہ معاملہ عدالت میں جائے اور جرم ثابت ہو تو شرعی سزا جاری کرنا حاکم وقت پر لازم ہوگا۔

رد المحتار علي الدر المختارمیں ہے:

"كل نكاح اختلف العلماء في جوازه كالنكاح بلا شهود فالدخول فيه موجب للعدة، أما نكاح منكوحة الغير ومعتدته فالدخول فيه لا يوجب العدة إن علم أنها للغير لأنه لم يقل أحد بجوازه فلم ينعقد أصلا، فعلى هذا يفرق بين فاسده وباطله في العدة، ولهذا يجب الحد مع العلم بالحرمة لكونها زنا كما في القنية وغيرها. اهـ."

 (كتاب النكاح، باب العدة، مطلب عدة المنكوحة فاسدا والموطوءة بشبهة، ٣ / ٥١٦، ط: دار الفكر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200588

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں