بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کسی خاص دن ایک ہزار مرتبہ آیتِ کریمہ پڑھنے کا حکم


سوال

ہمارے  گاؤں میں ایک رواج ہے کہ کسی خاص دن لوگ مسجد میں جمع ہوکر ہزار ہزار مرتبہ"لا إله إلا أنت سبحانك إني كنت من الظالمين"پڑھتے ہیں اور پھر اللہ سے دعا مانگتے ہیں تاکہ ان کی کھیت اور پھل محفوظ رہے، کیا اس طرح کرنا جائز ہے؟

جواب

واضح رہے کہ حدیث شریف میں ہے کہ حضرت یونس علیہ السلام نے مچھلی کے پیٹ میں جو دعا مانگی”لا إِلٰهَ إِلاَّ أنتَ سُبحانَک إني کنتُ مِنَ الظَّالمِین“ کوئی بھی مسلمان کسی بھی چیز کے لیے اللہ تعالیٰ سے اس دعا کے ذریعے دعا کرے تو اللہ پاک اس کی دعا ضرور قبول فرمائیں گے۔ تاہم آیتِ کریمہ کے وظیفے کے لیے کسی روایت میں کوئی خاص تعداد مقرر نہیں کی گئی،  بزرگوں نے اپنے تجربات کی روشنی میں مختلف حاجات کے لیے مختلف تعداد بیان کی ہے، لہٰذا  ایک مجلس میں 111 مرتبہ بھی پڑھ سکتے ہیں، اور بعض بزرگوں نے مشکلات کے حل اور دعا کی قبولیت کے لیے رات کی تاریکی اور حجرے کی تنہائی میں 313 مرتبہ یہ آیتِ کریمہ پڑھ کر دعا کرنے کو مجرب کہا ہے۔ اور اگر لمبا وظیفہ کرنا ہو تو  ستر ہزار یا سوا لاکھ یا ڈیڑھ لاکھ مرتبہ پڑھ لیں۔ اس صورت میں ضروری نہیں کہ ایک شخص ایک ہی مجلس میں پڑھے، مختلف لوگ مختلف مجالس میں بھی پڑھ سکتے ہیں۔

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ دعا (آیتِ کریمہ) کو اگر کسی دن کے ساتھ خاص کئےاور لازمی سمجھتے ہوئے بغیر پڑھا جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔

روح المعانی میں ہے:

"عن سعد بن أبي وقاص رضي الله عنه عن النبي صلی الله علیه وسلم قال: دعوة ذي النون إذ هو في بطن الحوت ”لا إِلٰهَ إِلاَّ أنتَ سُبحانَک إني کنتُ مِنَ الظَّالمِین“ لم یدع بها مسلم ربه في شيء قط إلا استجاب له․"

(سورة الأنبياء، ج:9، ص:81، ط:دار الكتب العلمية بيروت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144404100533

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں