میرے ایک پڑوسی نے اپنے چھوٹے بھائی سے غصہ میں کہہ دیاکہ اگر میں نے تجھے گاڑی چلانے کا موقع دیا ، تو یہ میرا اپنی ماں کے ساتھ زنا کرنے جیسا ہے،اب بعد میں گاڑی چلانے کا موقع دیا جائے گا یا نہیں ،اور اگر موقع دے دیا تو کیا حکم ہے ؟
لہذا صورتِ مسئولہ میں جب پڑوسی نے اپنے چھوٹے بھائی کو غصہ میں کہہ دیاکہ" اگر میں نے تجھے گاڑی چلانے کا موقع دیا ، تو یہ میرا اپنی ماں کے ساتھ زنا کرنے جیسا ہے " تو اس سے یمین (قسم) منعقد نہیں ہوئی آئندہ گاڑی چلاسکتاہے۔ البتہ ایسا جملہ کہنا انتہائی غلیظ ہے، کہنے والے کو چاہیئے کہ وہ اس جملہ پر توبہ وا ستغفار کرے ۔
فتح القدير میں ہے:
"إن قال إن فعلت كذا فهو زان أو فاسق أو سارق أو شارب خمرا أو آكل ربا) لا يكون يمينا."
(کتاب الأیمان، باب ما يكون يمينا وما لا يكون يمينا: 5 / 78، ط:شركة مكتبة ومطبعة مصفى البابي الحلبي )
فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 144504101783
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن