ایک رکشہ والے صاحب نے اپنی بزرگ والدہ کے لیے امداد کی درخواست کی ہے، وہ اور ان کی والدہ دس ہزار کرائے پر رہتے ہیں، وہ صاحب خود بھی 55 کے قریب ہیں، میں تین سال سے انہیں جانتا ہوں، میں نے ان کی درخواست آگے بڑھا دی ہے، لوگ زکاۃ وغیرہ دینے کے لیے تیار بھی ہیں، مگر ایک مسئلہ یہ ہے کہ ان صاحب نے بتایا تھا کہ وہ کبھی کبھی شراب بھی پیتے ہیں، تو کیا میں یہ بات امداد دینے والوں کو بتاؤں یا نہیں؟
صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ شخص واقعۃً مستحقِ زکاۃ ہے تو اس کا عیب ظاہر نہ کیا جائے، البتہ اُسے حکمت کے ساتھ اس گناہ کے چھوڑنے پر آمادہ کیا جائے۔
مستحق ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اس کے پاس ضرورت و استعمال سے زائد اتنا مال یا سامان موجود نہ ہو جس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت تک پہنچ جائے اور وہ ہاشمی (سید/عباسی) نہ ہو۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109201420
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن