بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کسی عام آدمی کو پیغمبر کہنے کا حکم


سوال

کیا عام آدمی کو پیغمبر بول سکتے ہیں کہ فلاں آدمی پیغمبر ہے؟

جواب

 اردو زبان میں لفظ ’’پیغمبر‘‘ کا استعمال انبیاء کرام علیھم السلام  کےساتھ مخصوص ہے،اس لیے یہ لفظ انبیاء کرام علیھم السلام  کے لیے ہی استعمال کرناچاہیے،لہذا انبیاء علیھم السلا م کے علاوہ  کسی  آدمی کو پیغمبر کہنا درست نہیں ۔

فیروز اللغات اردو میں ہے :

’’پیغمبر:رسول ،نبی ،پیمبر۔‘‘

’’پیغمبری:رسالت،نبوت،پیمبری۔‘‘

(ص :185،ط:فیروز سنز)

فتاوی عالمگیری  میں ہے :

"وكذلك لو قال: ‌أنا ‌رسول ‌الله، ‌أو ‌قال ‌بالفارسية من بيغمبرم يريد به من بيغام مى برم يكفر ولو أنه حين قال هذه المقالة طلب غيره منه المعجزة قيل يكفر الطالب، والمتأخرون من المشايخ قالوا إن كان غرض الطالب تعجيزه وافتضاحه لا يكفر." 

(کتاب السیر،الباب التاسع في أحكام المرتدين،ج:2،ص:263،ط:دار الفکر)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144502100413

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں