بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

28 شوال 1445ھ 07 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کسی قرض دار کے قرض ادا کرنے کی فضیلت


سوال

کسی قرض دار کے قرض ادا کرنے کی فضیلت کیا ہے؟

جواب

احادیثِ  طیبہ میں مسلمانوں کی مدد کرنے کے بڑے فضائل آئے ہیں اور بڑا اجر وثواب بیان ہوا ہے، اورحدیث  میں  کسی مقروض مسلمان کی قرض کی ادائیگی کرنا سب سے افضل عمل قراردیا گیا ہے ۔

صحيح الجامع الصغير وزيادته میں ہے :

 "أفضل ‌الأعمال ‌أن ‌تدخل ‌على ‌أخيك ‌المؤمن ‌سرورًا ‌أو ‌تقضي ‌عنه ‌دينًا ‌أو ‌تطعمه ‌خبزًا."

 ترجمہ :"سب سے افضل عمل  یہ ہے کہ تو اپنے مومن بھائی کو خوش  کردےیا اس کی طرف سے قرض ادا کر دےیا اسے روٹی کھلا دے۔"

(حروف الف ج:1،ص :247،ط المكتب الإسلامي)

شعب الایمان میں ہے:

"المسلم أخو المسلم لایظلمه ولایسلمه ومن کان في حاجة أخیه کان اللّٰہ في حاجته ومن فرج عن مسلم کربة فرج اللّٰہ عنه کربة من کربات یوم القیامة ومن ستر مسلما سترہ اللّٰہ یوم القیامة."   

" مسلمان  مسلمان کا بھائی ہے، نہ اس پر زیادتی کرتا ہے، نہ اس کو اوروں کے سپرد کرتا ہے۔ جو شخص اپنے مسلمان بھائی کی ضرورت پوری کرنے میں لگتا ہے اللہ پاک اس کی ضرورتیں پوری فرماتے ہیں اور جو کوئی کسی مسلمان کی مصیبت دور کرتا ہے اللہ پاک اس سے قیامت کے دن کی مصیبتیں دور فرمائیں گے اور جو کسی مسلمان کی پردہ پوشی کرتا ہے اللہ پاک قیامت کے روز اُس کی پردہ پوشی فرمائیں گے۔"

(ج:10،ص:88،ط،مكتبة الرشد)

المعجم الصغیرمیں ہے :

"عن عائشۃؓ قالت: قال رسولُ اللّٰہ : من أدخل علی أهل بین من المسلمین سرورا لم یرض اللّٰہ له ثوابًا دون الجنة."

ترجمہ: "جو شخص کسی مسلمان گھرانے کی مدد کرکے ان کے دکھ درد اور تکلیف ومصیبت کو دور کرکے اُنہیں خوش کردے تو اللہ جل شانہٗ اس شخص کے لیے جنت سے کم ثواب پر راضی نہ ہوں گے۔"

  (ج:۲،ص:۱۳۲،ط  المکتب الاسلامی ) 

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144509100862

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں