میں اٹلس ہونڈا کمپنی کیساتھ انجن آئل کا کام کرتا ہوں، جو کہ پورے پاکستان میں سپلائی کرتے ہیں، مجھے کسی دوسرے آئل والے نے بولا کہ یہ کمپنی قادیانیوں کی ہے، کیا یہ درست ہے؟ ذرا مجھے تفصیلی فتویٰ جاری کریں۔
واضح رہے کہ اسلام کے بنیادی عقائد میں سے ایک اہم ترین عقیدہ ’’ختم نبوت کا عقیدہ ‘‘ ہے، جس پرتمام مسلمانان ِ عالم کا اتفاق ہے، اور جو شخص اس عقیدے کامنکرہو وہ کافر اور زندیق ہے اور ایسے شخص سے میل جول ، لین دین اور تعلقات رکھنا ناجائز اور حرام ہونے کے ساتھ ساتھ غیرتِ ایمانی اوررسول اللہ ﷺ سےمحبت کے بھی منافی ہے ، اس لیےکہ ملتِ اسلامیہ متفقہ طور پر قادیانیوں کو کافروں کی بدترین قسم’’ زندیق ‘‘قرار دیتی ہے ،قادیانی نہ صرف اس عقیدے(عقیدہ ختم نبوت) کے منکر ہیں، بلکہ خود کو مسلمان کہلاتے اور اس کی تشہیر بھی کرتے ہیں ۔
لہٰذا قادیانیوں سے کسی قسم کا تعلق رکھنا، چاہے وہ خریدوفروخت کی صورت میں ہو یا کسی اور طرح سے ہو، ناجائز اور حرام ہے ۔
چنانچہ کفا یت المفتی میں ہے:
’’اگر دین کو فتنے سے محفوظ رکھناچاہتے ہو تو(قادیانیوں سے ) قطع تعلق کرلینا چاہئے، ان سے رشتہ ناتا کرنا، ان کے ساتھ خلط ملط رکھنا، جس کا دین اورعقائد پر اثر پڑے ناجائز ہے۔‘‘
(ج:1، ص:365،ط: دارالاشاعت)
تاہم خود یقین کئے بغیر اور بنا ثبوت کے محض کسی کے کہنے پر کسی کے بارے قادیانی ہونے کا گمان کرنا اور اس بنیاد پر معاملات ترک کرنا جائز نہیں ، ہاں اگر کسی کے پاس مذکورہ اٹلس ہونڈاکمپنی کےقادیانی کی ملکیت ہونے کے دعویٰ کا ثبوت ہے تو پھر اس کمپنی سے معاملات کرنے سے اجتناب ضروری ہے۔
مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح میں ہے:
"وعنه، قال: قال رسول الله - صلى الله عليه وسلم - «كفى بالمرء كذبا أن يحدث بكل ما سمع» ". رواه مسلم.
(بكل ما سمع) : يعني: لو لم يكن للمرء كذب إلا تحديثه بكل ما سمع من غير تيقن أنه صدق أم كذب، لكفاه من الكذب أن لا يكون بريئا منه، وهذا زجر عن التحديث بشيء لم يعلم صدقه، بل على الرجل أن يبحث في كل ما سمع" .
(کتاب الأیمان، باب الاعتصام، ج:1، ص:240، ط:دارالفکر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144511101880
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن